بنگلورو، شہر کے مضافاتی علاقے میں ایک سنسنی خیز واقعہ سامنے آیا ہے جہاں ایک پرانا نیلا سوٹ کیس ریلوے پل کے قریب پایا گیا، جس کے اندر سے ایک خاتون کی لاش برآمد ہوئی۔ پولیس کو شبہ ہے کہ خاتون کا قتل کیا گیا اور لاش کو ٹرین سے پھینکا گیا۔
یہ واقعہ پرانے چنداپورہ ریلوے پل کے قریب پیش آیا، جو بنگلورو کے مضافات میں واقع ہے۔ مقامی رہائشیوں نے جب مشکوک حالت میں پڑا ہوا سوٹ کیس دیکھا تو فوری طور پر پولیس کو اطلاع دی۔پولیس کے ایک افسر نے ابتدائی تحقیقات کے حوالے سے بتایا”ہماری تفتیش کے مطابق خاتون کو کہیں اور قتل کیا گیا اور لاش کو سوٹ کیس میں بند کرکے چلتی ٹرین سے پھینک دیا گیا۔ ہمیں لاش کے ساتھ کوئی شناختی دستاویز نہیں ملی، نہ ہی کوئی ذاتی سامان۔ ہم اس کی شناخت، عمر اور رہائش کے بارے میں معلومات حاصل کرنے کی کوشش کر رہے ہیں۔”لاش کو پوسٹ مارٹم کے لیے بھیج دیا گیا ہے اور اس سلسلے میں فرسٹ انفارمیشن رپورٹ درج کی جا رہی ہے۔ پولیس نے کہا کہ خاتون کی عمر تقریباً 18 سال معلوم ہوتی ہے، لیکن اس کی شناخت تاحال نامعلوم ہے۔
بنگلورو رورل کے سپرنٹنڈنٹ آف پولیس، سی کے بابا نے بتایا”ہم نے تحقیقات شروع کر دی ہیں۔ قرائن سے ظاہر ہوتا ہے کہ سوٹ کیس ریلوے کی حدود سے پھینکا گیا، غالباً کسی چلتی ٹرین سے۔ اگرچہ اس قسم کے معاملات عموماً ریلوے پولیس کے دائرہ اختیار میں آتے ہیں، مگر چونکہ واقعہ ہمارے علاقے سے جڑا ہوا ہو سکتا ہے، اس لیے ہم بھی شامل تفتیش ہیں۔ سوٹ کیس میں صرف لاش موجود تھی۔”پولیس کا کہنا ہے کہ یہ واقعہ شہر میں ماضی میں پیش آنے والے ایک اور لرزہ خیز واقعے کی یاد دلاتا ہے۔ مارچ کے مہینے میں بنگلورو کے ہولیماو علاقے میں ایک 32 سالہ خاتون، گوری انیل سمبےکر کی لاش ایک سوٹ کیس سے برآمد ہوئی تھی۔ اس کے شوہر، راکش سمبےکر کو بعد میں پونے سے گرفتار کیا گیا تھا۔ اس نے خود ہی مقتولہ کے والدین کو فون کرکے قتل کا اعتراف کیا تھا۔گوری اور راکیش دونوں مہاراشٹرا سے تعلق رکھتے تھے اور شادی کے بعد دو سال بنگلورو منتقل ہوئے تھے۔ راکیش ایک آئی ٹی کمپنی میں پروجیکٹ مینیجر تھا، جب کہ گوری روزگار کی تلاش میں تھی۔








