اسلام آباد(محمد اویس)سینیٹ کی قائمہ کمیٹی برائے اقتصادی امور میں انکشاف ہوا ہے کہ ورلڈ بینک کی طرف سے فنڈز کی دستیابی کے باوجود پانچ سال سے این ایچ اے کیپک منصوبے کا ٹینڈر ہی نہیں ہوسکا جس کی وجہ سے فنڈز خطے کے دوسرے ممالک میں منتقل ہونے کا خدشہ پیدا ہوگیا ہے کیپک منصوبے نے وسطی ایشیا کے ممالک کو بحیرہ عرب سے جوڑنا ہے۔

سینیٹ کی قائمہ کمیٹی برائے اقتصادی امور کا اجلاس چیئرمین سیف اللہ ابڑو کی زیرصدرات پارلیمنٹ ہاوس میں ہوا اجلاس میں کامران مرتضی اور سینیٹر فیصل سبز وری نے شرکت کی ۔کمیٹی ممبران کے نہ آنے کے باعث اجلاس 45 منٹ تاخیر سے شروع ہوا چیئرمین کمیٹی اور متعلقہ وزارتوں کے حکام 10:30 بجے کمیٹی میں مجود تھے۔اقتصادی امور کمیٹی میں تمام جاری اور تکمیل شدہ ممصوبوں پر بریفنگ دی گئی ۔چیئرمین کمیٹی سیف اللہ ابڑو نے کہاکہ ہم آئی ایم ایف کے پاس جاتے ہیں کہ ہمیں قرضہ چاہئیے، لیکن یہ نہیں کہتے کہ قرضہ کس لیے چاہئیے، کچھ سال پہلے 900 ملین روپے ایک ایک ایم این اے کو دیے گئے،دسمبر 2022 میں بھی ایم این ایز کو 50، 50 کروڑ روپے دیے گئے، ہم نے پی ڈبلیو ڈی حکام سے ایک کمیٹی میں ان فنڈز کے بارے پوچھا، پی ڈبلیو ڈی حکام ان فنڈز کا دفاع نہیں کر سکے تھے۔ہمیں یہ بتایا گیا کہ ان 50، 50 کروڑ روپے خرچ کر دیے گئے ہیں،یہ ممکن نہیں کہ صرف 5 روز میں ایم این اے 50 کروڑ خرچ کر لے، آئی ایم ایف سے رقم آئی تو پھر ایم این ایز کو پیسے دینے کا اعلان ہوگیا۔

وزارت آئی ٹی نوجوانوں کی ترقی کے لئے کوشاں ہے،شزہ فاطمہ خواجہ

وزیر مملکت برائے آئی ٹی شزہ فاطمہ خواجہ سے سی ای او تاون، وطین کی ملاقات

سیکرٹری آئی ٹی قائمہ کمیٹی سے گئے تو کل تبادلہ کر دیا گیا،امین الحق

قومی خزانے کو 42 ارب سے زیادہ کا نقصان ، وزارت آئی ٹی سےرپورٹ طلب

انٹرنیٹ سروس سب میرین کیبل میں فالٹ کی وجہ سے متاثر ہے، چیئرمین پی ٹی اے

قائمہ کمیٹی میں انکشاف ہوا کہ ورلڈ بینک نے خیبر پاس اکنامک کوریڈور پروجیکٹ کے لیے 460.60ملین ڈالر کے منصوبے پر 12دسمبر 2019میں دستخط ہوئے مگر پانچ سال مکمل ہونے کے باجود اس پر کام شروع نہیں ہوسکا منصوبے پر کام شروع نہ ہونے کی وجہ سے اس منصوبے کے فنڈز کے اب منسوخ ہوکر کسی دوسرے خطے کے ملک کو دینے کا خدشہ ہے سیکرٹری اقتصادی امور نے کہاکہ ہمارے پاس پیسے موجود ہیں ان پیسے پر ایک فیصد سود بھی ادا کررہے ہیں مگر این ایچ اے اب تک ٹینڈر ہی نہیں کرسکا ہے اس منصوبے کے تحت سنٹرل ایشن ممالک کو جوڑا جانا تھا اور اس کے ساتھ فائبر آپٹک بھی بچھائی جانی تھی ۔چیئرمین این ایچ اے نے کہاکہ ہمارے پاس اس منصوبے کے حوالے سے زیادہ وقت نہیں ہے کمیٹی کی بھی مدد چاہیے تاکہ اس منصوبے پر جلد ازجلد کام شروع کرسکیں ۔چیئرمین کمیٹی نے کہاکہ پانچ سال سے پیسے پڑے ہوئے ہیں مگر منصوبے پر کام شروع نہیں ہورہاہے اس سے ملک کا بھی نقصان ہورہاہے اس منصوبے پر جلدی ٹینڈرنگ مکمل کرکے کام شروع کیا جائے اگر ایک فنڈ ورلڈ بینک نے پاکستان سے چلے گئے تو بہت زیادہ نقصان ہوگا ۔(محمد اویس

Shares: