اسلام آباد: ورلڈ بینک نے پاکستان کے لئے 10 کروڑ ڈالر کی منظوری دے دی ہے۔
باغی ٹی وی: عالمی بینک کے مطابق رقم پنجاب میں منصوبہ بندی کے پروگرام کے لئے خرچ ہوگی، پروگرام کا مقصد 60 فیصد خاندان میں منصوبہ بندی کو بڑھانا ہے منصوبہ بندی پاکستان کی ترقی کے لئے اہم ہے، زیادہ آبادی ترقی کی شرح میں رکاوٹ کا باعث بنتی ہے جب کہ آبادی میں اضافے سے غربت میں اضافہ ہوتا ہے۔
دوسری جانب انٹربینک میں روپے کے مقابلے میں آج بھی ڈالرکی گراوٹ کا سلسلہ جاری ہےآج انٹربینک میں کاروبار کے آغاز پر ڈالرکا بھاؤ 3 روپے 48 پیسےکم ہوکر 274 روپے ہوگیا، بعدازاں ڈالر ایک روپے 98 پیسے کمی کے بعد 275 روپے 50 پیسےکا ہوگیا انٹربینک تبادلہ مارکیٹ میں گزشتہ روز ڈالر ایک روپیہ 9 پیسے سستا ہونےکے بعد277 روپے 48 پیسے پر بند ہوا تھا،دوسری جانب اوپن مارکیٹ میں ڈالر 2 روپے سستا ہوکر 279 روپےکا ہوگیا ہے۔
پاکستان ریلوے نیٹ ورک کو شمسی توانائی پر منتقل کرنے کا فیصلہ
خیال رہےکہ عالمی مالیاتی فنڈ (آئی ایم ایف) کے ایگزیکٹو بورڈ نے پاکستان کا 3 ارب ڈالرز قرض پروگرام منظور کرلیا ہے، آئی ایم ایف کے ایگزیکٹو بورڈ نے پاکستان کے ساتھ اسٹینڈ بائے معاہدے کی منظوری دی ہے جس کے بعد فوری طور پر ایک ارب 20 کروڑ ڈالر کی قسط پاکستان کو جاری کردی جائےگی۔
پاکستان کی پہلی خاتون انگریزی مصنفہ، صحافی، ایڈیٹر اورشاعرہ بیگم زیب النساء حمید اللہ
خزانہ اسحاق ڈار نے بتایا ہےکہ سعودی عرب اور یو اے ای سے 3 ارب ڈالر آچکےہیں، اس سے ہمارے اسٹیٹ بینک کےذخائر میں بہتری آئے گی، آئی ایم ایف معاہدے کی خلاف ورزی کرنے کا سوچنا بھی زیادتی ہوگی،وزیر خزانہ نے کہا کہ پچھلی حکومت کی طرف سے آئی ایم ایف معاہدے کی خلاف ورزی کی قیمت ملک نے ادا کی، کوشش ہے کہ موجودہ حکومت کی مدت پوری ہونے تک ملک میں زرمبادلہ کے ذخائر 14 سے 15 ارب ڈالر کے درمیان ہوں اسٹیٹ بینک کے پاس موجود ذخائر 9 سے 10 ارب ڈالر کے درمیان ہونے چاہئیں۔
دریائے ستلج میں پانی کی سطح میں مسلسل اضافہ،20 سے زائد دیہات زیر آب، زمینی …
عالمی مالیاتی فنڈ (آئی ایم ایف) کی مینیجنگ ڈائریکٹر (ایم ڈی) کرسٹالینا جارجیوا کا کہنا ہےکہ پاکستان کو اس پروگرام پر پوری لگن سے عمل کرنا ہوگا، ماضی میں قرض پروگرام کی پالیسیوں پر عملدرآمد نہ ہونے سے مہنگائی میں اضافہ ہوا قرض پروگرام کی پالیسیوں پر عمل نہ ہونے کے باعث پاکستان کے اندرونی و بیرونی مالی ذخائرمیں کمی آئی، پالیسیوں پر تسلسل سے عملدرآمد کے ذریعے عدم توازن دور ہوگا۔