اسلام آباد (مانیٹرنگ ڈیسک) پاکستان کی بھرپور سفارتی کوششوں اور کشمیری عوام کے دنیا بھر میں جاری مظاہروں کے باعث عالمی قیادتوں کو کشمیر میں بھارتی فوجوں کے مظالم اور تسلسل کے ساتھ گزشتہ دو ماہ سے جاری رکھے گئے کرفیو کے باعث کشمیریوں کیلئے پیدا ہونیوالے روٹی روزگار‘ انکے تحفظ و دفاع کے اور دوسرے روزمرہ کے مسائل سے پوری عالمی برادری کو آگاہی ہوچکی ہے جس کی صدائے بازگشت جنرل اسمبلی کے اجلاس میں بھی سنی گئی اور وزیراعظم عمران خان نے اپنی تقریر میں کشمیر کا کیس بھرپور انداز میں پیش کیا۔

وزیراعظم نے اس موقع پر عالمی قیادتوں سے ملاقاتوں کے دوران بھی مقبوضہ کشمیر میں بھارتی فوجوں کے مظالم کے باعث کشمیریوں کی حالت زار سے آگاہ کیا ہے اور باور کرایا کہ یواین سلامتی کونسل کشمیریوں کے حق خودارادیت کیلئے اپنی قراردادوں پر عمل نہیں کراسکی جو مایوس کن عالمی رویہ ہے۔ اگر کشمیر میں مودی سرکار کے مظالم نہ روکے گئے اور بھارتی جارحانہ عزائم کے آگے بند نہ باندھا گیا تو پھر کچھ بھی ہو سکتا ہے اس لئے دنیا کو دیرہونے سے پہلے اپنا کردار ادا کرنا چاہیے۔

بھارت اپنی جنونیت سے بلاشبہ اس پورے کرۂ ارض کیلئے سنگین خطرات پیدا کررہا ہے اس لئے عالمی قیادتوں کو علاقائی اور عالمی امن و سلامتی کی خاطر بہرصورت اپنا کردار ادا کرنا اور مصلحتوں کے لبادوں سے باہر نکل کر مسئلہ کشمیر کے یواین قراردادوں کی روشنی میں حل کیلئے عملی اقدامات اٹھانا ہونگے اور علاقائی و عالمی امن و سلامتی کا تحفظ یقینی بنانا ہوگا۔ اگر بھارت کی حکومتی اور عسکری قیادتوں کی جانب سے پاکستان کی سلامتی اور خودمختاری کو چیلنج کیا جاتا رہا اور گیدڑ بھبکیوں کا سلسلہ جاری رکھا گیا تو پاکستان کو بھی اپنے تحفظ و دفاع کیلئے کوئی بھی قدم اٹھانے کا مکمل حق حاصل ہے جس کیلئے عساکر پاکستان مکمل چوکس اور تیار ہیں۔

گزشتہ روز آرمی چیف جنرل باجوہ نے کورکمانڈرز کانفرنس میں جہاں کشمیریوں کے ساتھ یکجہتی کا اظہار کرتے ہوئے وزیراعظم عمران خان کی جانب سے اقوام عالم اور جنرل اسمبلی میں کشمیر کا کیس بھرپور انداز میں پیش کرنے پر اطمینان کا اظہار کیا ہے وہیں بھارت کو یہ ٹھوس پیغام بھی دیا ہے کہ اسکی کسی بھی جارحیت کا منہ توڑ جواب دیا جائیگا جس کیلئے عساکر پاکستان مکمل تیار اور پرعزم ہیں۔ بھارت کو اب بہرصورت اپنی 27 فروری والی ہزیمت کو پیش نظر رکھ کر پاکستان کیخلاف کوئی قدم اٹھانے کا سوچنا چاہیے۔ اگر اس نے کسی قسم کی حماقت کی تو اس روئے زمین پر اسکی پسپائی اور ہزیمتوں کی داستان سنانے والا بھی کوئی نہیں بچے گا۔

نوٹ : یہ تحریر نوائے وقت کے 5 اکتوبر کے اخبار کے اداریہ سے لی گئی ہے.

Shares: