وزیراعظم محمد شہباز شریف کی زیر صدارت انسداد دہشت گردی و ریاستی رٹ کے قیام (Harden the State) کے حوالے سے قائم اسٹیرنگ کمیٹی کا جائزہ اجلاس ہوا.

اجلاس میں نائب وزیراعظم محمد اسحاق ڈار، فیلڈ مارشل چیف آف آرمی سٹاف سید عاصم منیر، نیشنل سیکیورٹی ایڈوائزر لیفٹیننٹ جنرل محمد عاصم ملک، وفاقی وزیر اطلاعات و نشریات عطاء اللہ تارڑ، وفاقی وزیر قانون اعظم نذیرتارڑ، وفاقی وزیر اکنامک افیئرز ڈویژن احد خان چیمہ، وزیراعظم کے مشیر براۓ بین الصوبائی تعاون رانا ثنا اللہ، وزیر مملکت برائے داخلہ طلال چوہدری، تمام صوبوں کے چیف سیکرٹریز، انسپیکٹر جنرلز اور متعلقہ سرکاری حکام نے شرکت کی.

وزیراعظم شہباز شریف کا کہنا تھا کہ ریاست پاکستان، دہشت گردی کے ناسور کو جڑ سے ختم کرنے کے لیے پرعزم ہے اور دنیا دہشت گردوں کے خلاف ہماری کامیاب کاروائیوں کی معترف ہے۔ریاست پاکستان نے دہشت گردی کے خلاف جنگ میں کثیر الجہتی حکمت عملی اپنائی ہے،پاکستان کی طرف سے زمینی آپریشن، متعلقہ قانون سازی، بامعنی عوامی رابطے اور انتہا پسند سوچ کی حوصلہ شکنی جیسے اہم عناصر کا بھرپور اور موثر استعمال کیا گیا۔

کمیٹی نے دھشتگردی کے خلاف وفاقی و صوبائی حکومتوں کے مابین ہم آہنگی کو مؤثر بنانے اور اس ضمن میں کمیٹی کی سفارشات پر سختی سے عملدرآمد کی ہدایت کی، وزیراعظم کا کہنا تھا کہ بہادر افواج کے سپوتوں کا دہشت گردی کے خلاف اس جنگ میں کردار قابل تعریف و قابل تحسین ہے۔ارض وطن کی خاطر اپنی جانوں کا نذرانہ پیش کرنے والے اہلکار و افسران اور قربانی کے جذبے سے سرشار ان کے اہل خانہ پر مجھ سمیت پوری قوم کو فخر ہے. دہشت گردی کے خلاف جنگ میں پوری پاکستانی قوم، بہادر افواج، قانون نافذ کرنے والے ادارے، انٹیلیجنس ادارے متحد اور یکسو ہیں. پاکستان کی بہادر افواج نے آپریشن رد الفساد اور ضرب عضب میں دہشت گردوں کا بھرپور مقابلہ کیا اور حالیہ تاریخ ساز معرکہ حق میں دنیا نے پاکستان کی فتح کو تسلیم کیا۔صوبائی حکومتوں ، انٹیلیجنس بیورو، وزارت داخلہ،کاؤنٹر ٹیررزم ڈیپارٹمنٹ بالخصوص پنجاب انسداد دہشتگردی ڈیپارٹمنٹ نے دہشت گردی کے خلاف اس جنگ میں نہایت موثر اقدامات اٹھائے ہیں۔ پاکستان کو فتنتہ ہندوستان اور فتنتہ الخوارج اور اس طرح کی دوسرے سماج دشمن عناصر کے مکمل خاتمے کے لیے جامع، موثر اور قابل عمل حکمت عملی پر کام کررہی ہے۔ تمام متعلقہ اداروں کی مشترکہ کاروائیوں و تعاون سے اسمگلنگ کے خلاف مؤثر کاروائیاں عمل میں لائی گئیں، جس سے اسمگلنگ کی روک تھام ممکن ہوئی.اسمگلنگ کی روک تھام سے معیشت پر مثبت اثرات مرتب ہوئے. دہشت گردی سے پاک اور پرامن مضبوط ریاستی ڈھانچہ ہی بین الاقوامی سطح پر سرمایہ کاروں کے اعتماد کو بحال کرتا ہے۔ بین الاقوامی سطح پر سرمایہ کاروں کے اعتماد کی بحالی کے لیے حکومت نے تمام نظام کی ڈیجیٹائزیشن اور ٹیکس سسٹم میں بہتری جیسے انقلابی تبدیلیاں لائی ہیں۔پاکستان اسٹاک ایکسچینج میں ریکارڈ اضافہ اور گلوبل ریٹنگز میں بہتری پاکستان کی معیشت میں استحکام کی نشاندہی کرتا ہے اور اس سے بیرونی سرمایہ کار کا اعتماد بحال ہوگا،غیر قانونی طور پر پاکستان میں مقیم افغان باشندوں کی بین الاقوامی قوانین کے عین مطابق وطن واپسی کے پروگرام پر عملدرآمد مؤثر طور سے جاری ہے.

Shares: