دنیا کو مقبوضہ جموں کشمیر میں انسانی حقوق کی پامالیوں کا نوٹس لینے کی ضرورت ہے۔ اسپیکر قومی اسمبلی

0
33

اسپیکر قومی اسمبلی اسد قیصر نے عالمی برادری پر مقبوضہ جموں و کشمیر میں ڈھائے جانے والے مظالم کا نوٹس لینے پر زور دیا ہے۔ انہوں نےکہا کہ بھارت کی جانب سے مقبوضہ جموں کشمیر میں معصوم شہریوں پر ڈھائے جانے والے مظالم کسی بھی ریاست کی جانب سے اپنے شہریوں پر ڈھائے جانے والے مظالم کی بدترین مثال ہے ۔ انہوں نے ان خیالات کا اظہار اسپیکرز آف پارلیمنٹ کی آسٹریا کے شہر ویانا میں منعقد ہونےوالی پانچویں ورچوئل کانفرنس سے ویڈیو لنگ کے ذریعے خظاب کرتے ہوئے کیا۔ اسپیکر نے مقبوضہ جموں و کشمیر پر بھارت کے غیر قانونی قبضہ کا ذکر کرتے ہوئے کہاکہ گزشتہ سات دہائیوں سے مقبوضہ جموں و کشمیر کے عوام کو ان کےحق خودارادیت سمیت بنیادی حقوق سے محروم رکھا گیا ہے اورظلم و بربریت کا نشانہ بنایا جا رہا ہے.انہوں نے کہا کہ اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی قراردادوں کے ذریعے عالمی برادری نے کشمیری عوام کو ان کا حق خودارادیت دلانے کا وعدہ کیا ہے تاہم اب تک اس پر عمل درآمد نہیں ہو سکا. انہوں نے کہا کہ تنازعہ کشمیر اور اس طرح کے دیگر مسئلوں کے ایک منصفانہ حل سے دنیا سے انتہا پسندی کا خاتمہ ممکن ہے۔
اسپیکر نے کہا کہ پاکستان گزشتہ دو دہائیوں کے دوران دہشت گردی کا شکار رہا ہے اور اس ناسور کی وجہ سے بہت زیادہ جانی و مالی نقصان اٹھایا ہے۔ انہوں نے کہا کہ دہشت گردی کے نتیجہ میں 70ہزار سے زیادہ جانوں کا ضیاع ہوا ہے جبکہ 125 بلین ڈالر سے زائد کا نقصان بھی اٹھا نا پڑا ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ دہشت گردی کے خلاف جنگ میں پاکستان کے قبائلی علاقے بہت زیادہ متاثر ہوئے ہیں اور ان علاقوں سے اس ناسور کی وجہ سے لاکھوں افراد بے گھر ہوئے ہیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ پاکستان کے خلاف دہشت گردی میں بھارت کی مداخلت دنیا کے سامنے اس وقت عیاں ہوگئی جب اس کا ایک جاسوس کمانڈر کلبھوشن یادو 2016 میں پکڑا گیا اور اس نے اعتراف کیا کہ وہ ہمارے صوبہ سندھ اور صوبہ بلوچستان میں دہشت گردی کے متعدد حملوں کو منظم کرنے اور فنڈ زدینے میں ملوث تھا. انہوں نے کہا کہ اللہ تعالی کے فضل و کرم سے ہم دہشت گردی میں قابو پانے میں کامیاب ہوئے ہیں اور بین الاقوامی برادری نے پاکستان میں سکیورٹی کی بہتر صورتحال کو تسلیم کیا ہے.اسپیکر نے کہا کہ پاکستا ن کو ہندوتوا کے فاشسٹ نظریہ پر تشویش ہے جس کی پیروی ہندوستانی حکومت کر رہی ہے۔انہوں نے کہاکہ اس طرح کے خطرناک نظریات انتہاپسندی کوہوا دیتے ہیں اور علاقائی اورعالمی امن و استحکام کو ایسے نظریات سے شدید خطرات لاحق ہیں۔ انہوں نے انتہاپسندی اور دہشت گردی سے نپٹنے کے لیے ایک مشترکہ لائحہ عمل اپنانے کی ضرورت پر زور دیا۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان ایک پر امن ملک ہے اور خطے میں امن چاہتا ہے جس کا تصور بانیان پاکستان نے دیا ہے۔

Leave a reply