قطر کے دارالحکومت دوحہ میں جاری سماجی ترقی پر دوسری عالمی سربراہی کانفرنس میں عالمی رہنماؤں نے ’دوحہ سیاسی اعلامیہ‘ متفقہ طور پر منظور کر لیا۔

اعلامیہ منصفانہ، پائیدار اور شمولیتی معاشروں کی تشکیل کے لیے عالمی عزم کی نئی علامت قرار دیا جا رہا ہے، جس میں غربت کے خاتمے، باعزت روزگار، امتیاز کے خاتمے، سماجی تحفظ اور انسانی حقوق کے فروغ پر زور دیا گیا ہے۔اعلامیہ کے مطابق سماجی ترقی امن اور پائیدار ترقی کی بنیادی شرط ہے۔ یہ 1995 کے کوپن ہیگن اعلامیے اور پائیدار ترقی کے ایجنڈا 2030 کے تسلسل میں پیش کیا گیا ہے، جس کے تین ستون — غربت کا خاتمہ، پیداواری روزگار اور سب کے لیے باعزت کام — قرار دیے گئے ہیں۔کانفرنس میں 40 سے زائد سربراہان مملکت و حکومت، 170 وزارتی نمائندے اور 14 ہزار سے زائد شرکا شریک ہیں۔

اقوام متحدہ کے سیکریٹری جنرل انتونیو گوتیرش نے کہا کہ دوحہ اعلامیہ ترقی کا "بوسٹر شاٹ” ہے جو سماجی تحفظ، تعلیم، صحت اور ڈیجیٹل خلا میں بہتری لائے گا، جبکہ عالمی مالیاتی نظام میں اصلاحات ناگزیر ہیں۔اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی کی صدر اینالینا بیئربوک نے کہا کہ ترقی کی دوڑ میں “کوئی پیچھے نہ رہ جائے”، عدم مساوات اب بھی ایک بڑا چیلنج ہے۔دریں اثنا، صدر آصف علی زرداری نے دوحہ میں انتونیو گوتیرش سے ملاقات میں خود مختار فلسطینی ریاست کے قیام اور کشمیر کے منصفانہ حل پر زور دیا، اور امن مشنز میں پاکستان کے کردار کو اجاگر کیا

500 کے وی اے سے زائد بجلی استعمال کرنے والوں پر ڈیوٹی عائد

سگریٹ برانڈز کی ٹیکس چوری، 81 فیصد مصنوعات پر ٹیکس اسٹیمپ غائب

خیبر پختونخوا پولیس کے وسائل ناکافی، فوج کے بغیر دہشت گردی پر قابو ممکن نہیں،آئی جی

ایس پی عدیل اکبر کی بیوہ کے لیے خصوصی مراعات کا اعلان

Shares: