شانِ پاکستان
تحریر:ایس اے شازم(پنوعاقل ضلع سکھر سندھ)
پاکستان ہمارا مان ہے۔ہماری پہچان ہے۔ہمیں فخر ہے کہ ہم ایک ایسے ملک کے باسی ہیں جو لاکھوں جانوں کے نذرانے کے بعد حاصل ہوا،1947 کی آزادی صرف ایک سیاسی تبدیلی نہیں تھی،بلکہ ایک تاریخ ساز لمحہ تھا جسے مسلمانوں نے اپنی علیحدہ شناخت،مذہب،زبان کی حفاظت کے لیے ایک نئی ریاست کی بنیاد رکھی۔تقسیمِ ہند کے وقت جو خون کی ہولی کھیلی گئی وہ آج بھی تاریخ کے اوراق پر تازہ ہے۔جلتے ہوئے گھر، گاڑیوں میں لاشیں اور ہجرت کے کربناک مناظر آج بھی آنکھوں کو بھگو دیتے ہیں۔

قائد اعظم محمد علی نے فرمایا تھاکہ پاکستان کے مستقبل کا دارومدار نوجوانوں پر ہے.
ہمارے نوجوان صرف تعلیمی میدان میں ہی نہیں بلکہ سائنسی، ٹیکنالوجی، ادب و فنون، دفاع اور سیاسی سماجی خدمات کے ہر شعبے میں اپنی صلاحیتوں کا لوہا منوا رہے ہیں۔ہماری نوجوان نسل جو کہ معاشرے میں جذبہِ بیداری پیدا کرتے ہیں،امن اور رواداری اور اتحاد کے پیغام کا پرچار کرتے ہیں۔لیکن اس کے ساتھ ساتھ ہمیں نوجوان نسل کو صحیح سمت دینا بھی ضروری ہے۔ انہیں تعلیم، اخلاقیات اور جذبہ حبل وطنی کے ساتھ ملک و قوم کی خدمت کرنا ہی ہمارے معاشرے کی مشترکہ ذمہ داری ہے۔

پاکستان کی شان اس کی حسن میں بھی پوشیدہ ہے۔ پاکستان قدرتی حسن سے مالا مال ہے یہ دریاؤں، پہاڑوں،صحراؤں، میدانوں، وادیوں اور سمندر کی حسین آمیزش رکھتا ہے، بلوچستان کے پہاڑ، پنجاب کے میدان، سندھ کے دریائی کنارے اور کے پی کے کی وادیاں۔غرض ہر خطہ ایک الگ الگ رنگ میں رنگا ہوا ہے۔پاکستان کا قدرتی حسن الفاظ میں بیان کرنا مشکل ہے۔وادی سوات سے لے کر گلگت بلتستان تک ایسی خوبصورت وادیاں ہیں جو ہمیں جنت کا نظارہ پیش کرتی ہیں۔اور سیاحوں کا دل موہ لیتی ہے۔

پاکستان کی اصل شان اس کے عوام کا جذبہ حب الوطنی، فوج کا عزم،نوجوان نسل کی امید، زبانوں کا تنوع اور ہماری ثقافت کا حسن ہے۔دنیا بھر میں پاکستانی افواج کو امن کی راہ استوار کرنے پر سراہا جاتا ہے۔پاکستانی فوج آج کے نوجوانوں میں نظم و ضبط قربانی اور حب الوطنی کا جذبہ پیدا کرنے میں بھی اہم کردار ادا کرتی ہے۔ ہمیں فخر ہے کہ ہماری پاک سرزمین پر ایسی افواج ہے جو ہر پل جاگتی ہے تاکہ ہم سکون سے سو سکیں،اس میں کوئی شک نہیں کہ پاکستان کے سپہ سالار ہمیشہ چوکس اور دشمن پر نظر رکھے ہوئے ہیں۔ ہمیں سکون میّسر کر کے دشمن کی نیندیں حرام کرنے پر تلے ہیں۔اور رافیل کو تو دشمن بھول ہی نہیں سکتا۔

پاکستان کی افواج اس کی سیکورٹی ایجنسیاں اور دیگر قومی ادارے وہ ستون ہے جو ملک کی حفاظت اور ترقی کےضامن ہیں۔ہماری افواج دنیا کی بہترین افواج میں شمار ہوتی ہے۔جو ہر محاذ پر ملک کا دفاع کرتی ہے۔جب بھی پاکستان کی شان کی بات کرتے ہیں تو صرف اس کی سرحد و قدرتی وسائل نظم و ضبط کی بات نہیں کرتے، ہم بات کرتے ہیں ایک روحانی عظمت کی جو اس وطن کے خمیر میں شامل ہے.

پاکستان کی شان اس کے ادب و فنون،شاعری ،اور فنکاروں میں ہے۔جنہوں نے لفظوں کے چناؤ سے انقلاب برپا کیا، جن کی تحریروں میں وطن کی مٹی کی مہک ہے،جن کے خیالوں میں قوم کی ترقی کا خواب چھپا ہوا ہے۔

پاکستان کی شان ایک ماں کے آنچل میں ہے جو اپنے شہید بیٹے کی تصویر چوم کر صبر کا ہر وار سہتی ہے،اس مزدور کے پسینے میں ہے جو دن بھر کی محنت مشقت کے بعد بھی وطن کی محبت میں سرشار رہتا ہے۔

شانِ پاکستان ایک چیز کا نام نہیں بلکہ مجموعہ ہے جذبوں کا ،قربانیوں کا ،اور خوابوں کا۔ ہمیں چاہیے کہ ہم اس شان کو برقرار رکھیں، اسے مزید روشن کریں۔اس میں کوئی شک نہیں کہ پاکستان ہم سب کا ہے اس کی عزت و سلامتی اور ترقی ہم سب کی ذمہ داری ہے۔یہ ملک ہماری پہچان ہے، ہماری محبت ہے، اور ہمارا فخر ہے۔

ہم سب پاکستان کی شان ہیں اگر ہم سچے پاکستانی بن جائیں اور وطن پاکستان سے محبت کریں اور خلوص دل سے اس کی خدمت کریں۔ تو دنیا دیکھے گی کہ ہمارا پیارا پاکستان ایک روشن ستارہ ہے،جو ہمیشہ چمکتا رہے گا ،خوشحال ہوگا اور دنیا کے نقشے پر ایک عظیم قوم کے طور پر ابھرے گا۔

آئیے مل کر عہد کریں کہ پاکستان کا پرچم ہمیشہ سر بلند رکھیں گے اور وطنِ پاکستان کی شان کو صرف باتوں میں نہیں بلکہ عمل میں بھی زندہ رکھیں گے، کیونکہ ہم سب پاکستان کی شان ہیں. پاکستان ہے تو ہم ہیں.اللہ پاک میرے پیارے پاکستان کو ہمیشہ شادوآباد رکھے (آمین)

آخر میں ایک شعر عرض ہے کہ۔۔..!!

اے پاک سرزمین ہم قرض دار ہیں تیرے
تو مانگ لے گر جان تو ہم جانثار ہیں تیرے
سدا سلامت رکھے میرا رب شانِ پاکستان کو شازم
تو ماں ہے،تو وفا ہے،ہم وفادار ہیں تیرے

پاکستان زندہ باد

Shares: