شان پاکستان
ازقلم :وجیہہ سجاد ہمدانی
پاک سرزمین جس کی بنیاد لا الہ الا اللہ پر رکھی گئی تھی، لاکھوں قربانیوں، بے مثال جدوجہد اور ان گنت دعاؤں کے بعد 14 اگست 1947ء کو دنیا کے نقشے پر ابھرا۔ پاکستان جغرافیائی لحاظ سے ایک اہم ملک ہے اور اپنے قدرتی وسائل، تہذیب و تمدن، ثقافت، عسکری قوت اور عوام کی محنت و ہنر کے باعث ایک عظیم ملک کی حیثیت رکھتا ہے۔ آئیں ان تمام پہلوؤں پر نظر ڈالتے ہیں جو "شان پاکستان” کی وجہ ہیں۔

لازوال قربانیاں
شان پاکستان کی اصل بنیاد اس کی تاریخ میں پنہاں ہے۔ تحریکِ پاکستان جس کی قیادت کا سہرا قائداعظم محمد علی جناح کے سر ہے۔ برصغیر کے مسلمانوں نے ہندو اکثریت کے تسلط اور انگریزوں کے ظلم و جبر سے نجات حاصل کرنے کے لیے ایک الگ وطن کے لیے جدوجہد کی۔ لاکھوں لوگوں نے ہجرت کی، گھر بار چھوڑا، جانوں کے نذرانے دیے، عزتیں لٹتی رہیں لیکن عزم و حوصلے میں کمی نہ آئی۔ یہی قربانیاں پاکستان کی شان کی وجہ ثابت ہوئیں۔

پاکستان کی بنیاد — نظریہ اسلام
پاکستان کی بنیاد زمین کے ایک ٹکڑے پر نہیں رکھی گئی، بلکہ یہ ایک نظریے پر قائم ہوا — وہ نظریہ جو اسلام کے اصولوں پر مبنی تھا۔ اس ملک کا خیال سر سید احمد خان نے پیش کیا۔ علامہ اقبال نے ایک ایسا خواب دیکھا تھا، جس میں مسلمان آزاد اور خود مختار ہوں، اور اس خواب کو حقیقت میں بدلنے کے لیے جدوجہد قائداعظم محمد علی جناح نے کی۔ یہی نظریہ پاکستان کی اصل شان قائم رکھے ہوئے ہے۔

بہترین عسکری قوت
قائداعظم محمد علی جناح کی ولولہ انگیز قیادت اور برصغیر کے مسلمانوں کے عزم نے ایک علیحدہ وطن کے خواب کو حقیقت بنایا۔ پاکستان کے قیام کے فوراً بعد ہی ریاست کو کئی چیلنجز کا سامنا کرنا پڑا، جن میں سب سے بڑا مسئلہ سیکیورٹی کا تھا۔ انہی حالات میں وطن کے بہادر سپوتوں نے وطن کی حفاظت کا بیڑہ اٹھایا۔

پاک فوج اپنی پیشہ ورانہ مہارت، اعلیٰ نظم و ضبط اور قربانی کے جذبے سے سرشار دنیا کی بہترین افواج میں سے ایک ہے۔ اس کا نصب العین "ایمان، تقویٰ، جہاد فی سبیل اللہ” ہے، یہی ان کا مشن ہے۔ دہشت گردی کے خلاف جنگ ہو یا قدرتی آفات، اقوامِ متحدہ میں امن مشنز ہوں یا سرحدی حفاظت — ہماری پاک فوج آج تک کسی محاذ پر پیچھے نہیں ہٹی۔ ہمہ وقت چوکس اور مستعد، وطن کے بیٹے سرحدوں پر ہماری یعنی اپنی قوم کی حفاظت کے لیے موجود ہیں۔

شاعر نے کیا خوب لکھا ہے:
خاکی وردی میں جتنے بھی ملبوس ہیں
پاک دھرتی کے جگمگ یہ فانوس ہیں
اس وطن کے درخشاں ستارے ہیں یہ
دیس والوں کی آنکھوں کے تارے ہیں یہ
اپنی دھرتی سے شر کو مٹاتے ہیں یہ
دیپ امن و اماں کے جلاتے ہیں یہ
فوج اپنی علی تا قیامت رہے
تاکہ دھرتی ہماری سلامت رہے

قدرتی حسن و وسائل
پاکستان جغرافیائی خصوصیات کا حامل ملک ہے۔ شمال میں برف پوش پہاڑ، جنوب میں بحیرہ عرب، مغرب میں صحرا اور مشرق میں سرسبز و شاداب میدان — سب قدرتی حسن کے شاہکار ہیں جو ہمارے ملک کو اور خوبصورت بناتے ہیں۔ دنیا کی دوسری بلند ترین چوٹی "کے ٹو” پاکستان کا حصہ ہے۔ وادیٔ سوات، ہنزہ، ناران و کاغان جیسے علاقے دنیا بھر کے سیاحوں کے لیے کشش رکھتے ہیں۔

قدرتی وسائل کی بات کی جائے تو پاکستان کو کوئلہ، نمک، گیس، تیل، سونا، تانبہ، یورینیم، اور قیمتی پتھروں جیسے بیش بہا خزانے میسر ہیں۔ زرعی پیداوار میں گندم، چاول، کپاس اور آم جیسے اجناس پاکستان کی معیشت کی ریڑھ کی ہڈی ہیں۔

خوبصورت ثقافت
پاکستان کی خوبصورت ثقافت اس کی سب سے بڑی پہچان ہے۔ چاروں صوبوں، آزاد کشمیر، گلگت بلتستان اور قبائلی علاقوں کی الگ الگ زبانیں، لباس، موسیقی و رقص، کھانے اور رسم و رواج پاکستان کو ایک کثیر الثقافتی ملک بناتے ہیں۔ پنجابی بھنگڑا، سندھی اجرک، بلوچی چپل، پشتون مہمان نوازی اور کشمیری کڑھائی دنیا بھر میں پاکستان کی ثقافت کی علامت ہیں۔

ہر خطے کی اپنی بولی ہے جیسے اردو، پنجابی، سندھی، بلوچی، پشتو اور براہوی — یہ سب ملک کو لسانی دولت سے مالامال کرتی ہیں۔ اردو کو بطور قومی زبان اپنانا قومی اتحاد کی علامت ہے۔

شاعر نے کیا خوب کہا ہے:
میں سندھی، میں بلوچی،
میں سرائیکی، میں پنجابی،
میں مہاجر، میں پٹھان ہوں
سب رنگ ہیں میرے
میں ہر رنگ میں مسلمان ہوں
میں پیارا پاکستان ہوں

سپورٹس و فنونِ لطیفہ
پاکستان کرکٹ، ہاکی، اسکواش اور سنوکر جیسے کھیلوں میں عالمی سطح پر کامیابیاں حاصل کر چکا ہے۔ عمران خان، جاوید میانداد، وسیم اکرم، جہانگیر خان اور محمد یوسف جیسے بہترین کھلاڑی دنیا میں کسی تعارف کے محتاج نہیں۔ پاکستان نے 1992 میں کرکٹ ورلڈ کپ جیت کر دنیا کو حیران کر دیا اور یہ ثابت کیا کہ پاکستان کسی میدان میں پیچھے نہیں۔

فنون لطیفہ میں بھی پاکستان نے گراں قدر خدمات انجام دی ہیں۔ صوفی موسیقی، قوالی، غزل، فلم و ڈرامہ اور مصوری میں پاکستان نمایاں مقام رکھتا ہے۔ نور جہاں، مہدی حسن، نصرت فتح علی خان اور فیض احمد فیض جیسے فنکار پاکستان کی ثقافتی شان میں اضافہ کرتے ہیں۔

بحیثیت پاکستانی عوام ہماری ذمہ داریاں
اگرچہ پاکستان کو کرپشن، بے روزگاری، مہنگائی اور سیاسی عدم استحکام جیسے چیلنجز کا سامنا ہے، لیکن اس کے باوجود پاکستان کی نوجوان نسل میں بے پناہ صلاحیتیں موجود ہیں۔

موجودہ حالات میں صرف فوج اور حکومت پر انحصار کافی نہیں۔ ملک کی ترقی، استحکام اور سلامتی کے لیے ہر پاکستانی کو اپنی ذمہ داری کا احساس اور اس پر عمل کرنا ہوگا۔ بحیثیت پاکستانی ہمیں قانون کی پاسداری، قومی یکجہتی کا فروغ، منفی پروپیگنڈے سے بچاؤ، ملکی معیشت کے تحفظ کے لیے اقدامات، اور صبر و تحمل سے حالات کا مقابلہ کرنا چاہیے۔

بقول شاعر:
غیر کی باتوں میں یوں جو آتے ہو تم
اپنی املاک کو کیوں جلاتے ہو تم
دل میں حبِ وطن تا قیامت رکھو
دیس گھر ہے اسے تم سلامت رکھو
یہ سیاست ہمیشہ رہے گی کہاں
اس میں الجھو نہ تم اس کو چھوڑو میاں
ان کی خاطر جو گھر کو جلاو گے تم
خود ہی اپنا جنازہ اٹھاو گے تم

Shares: