لاہور:پنجا ب انسٹی ٹیوٹ آف کارڈیالوجی میں وکلا نے ظلم ، بربریت اور بے حسی کی انتہا کردی۔اطلاعات کےمطابق وکلا گردی کے نتیجے میں 12 مریضوں کےجان بحق ہونےکی اطلاعات ہیں، جبکہ یہ بھی اطلاعات ہیں کہ بہت سے مریض موت وحیات کی کشمکش میں تڑپ رہےہیں ،دوسری طرف ہنگامی صورت حال کے پیش نظرسیکورٹی اداروں نے ہسپتال کوگھیرے میں لے رکھا ہے اور کوششیں کی جارہی ہیں کہ وکلاپھرسے ہسپتال کے اندر آکرکہیں مزید تباہی نہ پھیلا دیں
3 لاکھ 73 ہزار58 پیکٹ گٹکا بھٹی میں جلا کرتلف، پنجاب فوڈ اتھارٹی حرکت میں آگئی
دوسری طرف ہنگامہ آرائی کے دوران وکلا نے تشویشناک حالت کی شکار ایک لڑکی کا آکسیجن ماسک اتارپھینکا جس کی وجہ سے وہ وہیں پر تڑپ تڑپ کر دم توڑ گئی۔انتقال کرنے والی لڑکی کی عمر بائیس سال تھی ۔ اسے پانچ روز قبل پی آئی سی منتقل کیاگیاتھا۔
قانون کے رکھوالے وکلاء نے پنجاب کارڈیالوجی میں ہنگامہ اورتوڑپھوڑکرکے تباہی مچادی
تفصیلات کے مطابق دل کے ہسپتال میں وکلانے بے حسی کی مثال قائم کردی۔لڑکی کے والد کے مطابق بائیس سالہ ثمینہ کی حالت تشویشناک تھی لیکن وکلانے وارڈ میں آتے ہی ثمینہ کی آکسیجن اتاردی جس کی وجہ سے وہ تڑپ تڑپ کر دم توڑ گئی۔لڑکی کے والد نے کہا وہ بے بس ہیں انہیں کچھ سمجھ نہیں آتی کس سے انصاف طلب کریں۔
بھارتی ایوان زیریں میں شہریت ترمیمی بل کی منظوری پرامریکہ میں گہری تشویش،امت شاہ…
یاد رہےکہ وکلاگردی پہلا مرتبہ نہیں ہوئی بلکہ اس سے قبل بھی وکلاء معاشرے کے لیے ایک سلگتا ہوا انگارہ ثابت ہورہے تھے، اکثروبیشترمقامات پر وکلا نے دہشت گردی کی فضا قائم کررکھی ہے،اب یہ ذمہ داری چیف جسٹس آف پاکستان کی ہےکہ وہ اپنی کلاس کے ان قانونی دہشت گردوں کے خلاف کیا ایکشن لیتے ہیں