منڈی بہا الدین: وکلا کا کمرہ عدالت میں سیشن جج پر تشدد اور گالم گلوچ
منڈی بہاء الدین میں ڈپٹی کمشنر اور اسسٹنٹ کمشنر کو سزا سنانے والے سیشن جج کو وکلا نے کمرہ عدالت میں مبینہ طور پر تشدد کا نشانہ بنایا اور گالم گلوچ کی۔
باغی ٹی وی :تفصیلات کے مطابق ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن جج راؤ عبدالجبار نے چند روز قبل منڈی بہاء الدین میں ڈپٹی کمشنر اور اسسٹنٹ کمشنرجس پر انہیں تشدد کا نشانہ بنایا گیا جج راؤ عبدالجبار کی مدعیت میں تھانا سول لائن میں وکلا کے خلاف مقدمہ درج کرلیا گیا ہے۔
سیشن جج نے مقدمے کی درخواست میں موقف اپنایا کہ ان کے کمرے میں وکیلوں نے گھس کر دھمکیاں دیں، وکلا نے ڈپٹی کمشنر اور اسسٹنٹ کمشنر کے خلاف کارروائی واپس لینے پر زور دیا، انکار پر تشدد کا نشانہ بنایا گیا۔
ڈپٹی اور اسسٹنٹ کمشنرمنڈی بہاؤالدین کی تین ماہ قید کی سزا کا حکم معطل
ڈپٹی کمشنر، اسسٹنٹ کمشنر اور ڈی پی او کو او ایس ڈی بنادیا گيا جبکہ ڈی ایس پی کو بھی عہدے سے ہٹادیا گيا ہے، تینوں افسران مقدمے میں نامزد ہیں۔
واضح رہے کہ سیشن جج نے 26 نومبر کو توہینِ عدالت پر منڈی بہاء الدین کے ڈپٹی کمشنر اور اسسٹنٹ کمشنر کو تین ماہ کے لیے جیل بھیجنے کا حکم دیا تھا منڈی بہاؤالدین کنزیومر کورٹ کے جج اور ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن جج راؤ عبدالجبار نے ایک شہری کی درخواست کی سماعت کے دوران ڈی سی اور اے سی کو توہین عدالت کا مجرم قرار دیتے ہوئے ڈپٹی کمشنر طارق بسرا اور اسسٹنٹ کمشنر امتیاز علی کو تین ماہ قید کی سزا سنائی تھی پولیس نے مجرموں کو جیل لے جانے کے بجائے ڈی سی ہاؤس منتقل کردیا تھا جس کے بعد دونوں افسران لاہور چلے گئے تھے۔
ڈپٹی کمشنر طارق بسرا نے ذاتی طور پر جج کو فون کرکے ان سے بدتمیزی کی جبکہ اے سی امتیاز علی نے عدالت میں پیش ہوکر جج سے بدتمیزی کی تھی-
بعد ازاں ہائیکورٹ میں کنزیومر کورٹ منڈی بہاؤالدین کی جانب سے ڈی سی اور اے سی کی تین ماہ قید کے خلاف درخواستوں کی سماعت ہوئی لاہور ہائی کورٹ نے ڈپٹی کمشنر اور اسسٹنٹ کمشنر کی اپیل منظور کرتے ہوئے کنزیومر کورٹ کے جج راؤ عبدالجبار کا ڈی سی اور اے سی منڈی بہاؤالدین کو تین ماہ قید کی سزا کا فیصلہ معطل کردیاعدالت نے آئندہ سماعت پر کیس کا مکمل ریکارڈ طلب کیا –