پاکستان میں سوشل میڈیا پلیٹ فارم ’ایکس‘ کی سروسز ایک سال سے زائد عرصے بعد بحال کر دی گئی ہیں۔
سینیٹ کی قائمہ کمیٹی آئی ٹی کام کا اجلاس بدھ کوچیئرپرسن پلوشہ خان کی زیرصدارت منعقد ہوا اجلاس میں اراکین کمیٹی نے بھارتی حملے کی شدید مذمت کی جبکہ پاکستان کے کامیاب دفاع پر پاک فوج اور پاک فضائیہ کےشاہینوں کوخراج تحسین بھی پیش کیا گیا۔
پلوشہ خان نے کہا کہ بھارت ہمیشہ رات کے اندھیرے میں کارروائیاں کرتا ہےدشمن نے سویلین آبادی کو نشانہ بنایا جس میں بوڑھے، بچے اور خواتین ہیں بھارت کو ایسا جواب دینا چاہیے کہ وہ آئندہ ایسی حرکت کرنے سے پہلے دس مرتبہ سوچے، چیئرمین پی ٹی اے نے ایکس پر پابندی کے خاتمے سے آگاہ کیا ہے، پاکستان میں ایکس کو رات کو ہی کھول دیا گیا تھا۔
یہ اقدام اس وقت سامنے آیا جب بھارت کی جانب سے پاکستان پر پانچ مختلف مقامات پر میزائل حملوں کے بعد دونوں ممالک کے درمیان کشیدگی اور سیاسی ماحول میں شدید تناؤ تھاپاک بھارت جنگی صورتحال میں بیانیہ کی جنگ کے لیےایکس پر عائد پابندی بھی ختم کر دی گئی۔
واضح رہے کہ ایکس پر پابندی پابندی حکومت نے ملک میں سیاسی کشیدگی اور سوشل میڈیا پر پھیلنے والی غلط معلومات اور حساس مواد کو مدنظر رکھتے ہوئے ایکس پرعائد کی تھی اور حکومت کا کہنا تھا کہ یہ اقدام قومی سلامتی اور جھوٹی اطلاعات کے پھیلاؤ کو روکنے کے لیے ضروری تھا۔
تاہم، انسانی حقوق کے کارکنوں، صحافیوں، طلبہ، اور مختلف تنظیموں نے اس پابندی کو آزادیِ اظہار پر قدغن قرار دیا تھا اور اسے غیر منصفا نہ قرار دیا تھا اس کے خلاف متعدد پٹیشنز عدالتوں میں دائر کی گئیں، اور بین الاقوامی اداروں نے بھی انٹرنیٹ کی آزادی کے حوالے سے تشویش کا اظہار کیا تھا۔