پاکستانی اداکارہ اور ماڈل نادیہ حسین نے کہا ہے کہ ہر یہودی فلسطین مخالف نہیں ہے یہودیت اور یہودی لوگ اہل کتاب ہیں لہذا یہودی مصنوعات کا بائیکاٹ کرنے کا کوئی مطلب نہیں ہے –
باغی ٹی وی : اداکارہ نادیہ حسین، ماہرہ خان اور شہریار منور سمیت متعدد شوبز اسٹارز گزشتہ روز فلسطین کے حق میں نکلنے والی ریلی میں شریک ہوئے اور اپنا احتجاج ریکارڈ کروایا۔ ریلی میں نادیہ حسین سے ایک بلاگر نے سوال پوچھا کیا آپ یہودی اسرائیلی مصنوعات کا بائیکاٹ کریں گی؟
اس سوال کے جواب میں نادیہ حسین نے جواب دیا دیکھیں اسرائیلی مصنوعات کا ضرور بائیکاٹ کریں لیکن یہودی مصنوعات کا بائیکاٹ کرنے کا کوئی مطلب نہیں کیونکہ ہر یہودی فلسطین مخالف نہیں ہے یہودیت اور یہودی لوگ اہل کتاب ہیں لہذا یہودی مصنوعات کا بائیکاٹ کرنے کا کوئی مطلب نہیں ہے دراصل ہمیں اسرائیلی مصنوعات کا بائیکاٹ کرنا ہےاور اسرائیلی ایجنڈے کے خلاف جانا ہے۔
نادیہ حسین نے مثال دیتے ہوئے کہا یہ وہی چیز ہے جیسے ہر مسلمان القاعدہ کا دہشت گرد ہے ایسا تھوڑی ہے اسی طرح ہر یہودی اسرائیلی نہیں ہے اور ہر یہودی صیہونی بھی نہیں یہی بنیادی پیغام ہے جو میں دینا چاہتی ہوں۔
بعد ازاں نادیہ حسین نے اس ویڈیو کو اپنے انسٹاگرام اکاؤنٹ پر شیئرکیا اور کیپشن میں اپنی بات کو مزید واضح کرتے ہوئے لکھا یہ ایسا ہے جیسے ہر عرب مسلم ہے یا ہم یوں کہیں جیسے ہر یہودی اسرائیلی ہے اور ہر یہودی صیہونی اور فلسطین مخالف ہے۔
نادیہ حسین نے لکھا اگر ہم ہر یہودی مصنوعات کا بائیکاٹ کرنا چاہتے ہیں تو پہلے اپنا فیس بک، انسٹا اور واٹس ایپ ڈیلیٹ کریں۔ اس کے علاوہ گوگل بھی ڈیلیٹ کریں اور اپنا آئی فون پھینک دیں۔
یہودی مصنوعات کو بائیکاٹ کرنے کا مطلب ہے ہزاروں لوگوں کی بے روزگاری کیونکہ کتنے پاکستانی مکڈونلڈ ، نیسلے ،کوکا کولا ، ڈنکن ڈونٹ میں کام ک ر رہے ہیں-
انہوں نے مزید لکھا کہ اور پھر شاید ہمیں بھی تمام امریکی مصنوعات کا بائیکاٹ کرنے کی ضرورت ہے کیونکہ انہوں نے حال ہی میں اسرائیلی فوجی امداد کے لئے 3.8 بلین ڈالر کی فنڈز فراہم کی ہیں اس بارے میں کیا؟؟؟.
نادیہ حسین نے لکھا کہ ’اسرائیلی مصنوعات کا بائیکاٹ کریں‘۔ اور اس فرق کو سمجھنے کی کوشش کریں۔ اپنی پوسٹ میں نادیہ حسین نے ’’فلسطین کی آزادی‘‘ اور ’’بائیکاٹ اسرائیل‘‘ کے ہیش ٹیگز بھی استعمال کیے۔