وزیر دفاع خواجہ آصف نے کہا ہے کہ قومی اظہار یکجہتی کو عمران خان کی رہائی سے مشروط کرنا پی ٹی آئی کی حب الوطنی کو مشروط کرنے کے مترادف ہے۔

سماجی رابطے کے پلیٹ فارم ’ایکس‘ پر کی گئی پوسٹ میں خواجہ آصف کا کہنا تھا کہ جیلوں سے باہر قیادت نے عمران خان کی بلائی بریفنگ میں شرکت کی لیکن بانی پی ٹی آئی نے اس بریفنگ میں ان سے ساتھ بیٹھنے سے انکار کیا۔ لیگی قیادت نے قومی اتحاد میں رخنہ نہیں ڈالا، وطن اور اسکی سلامتی شخصیات اور لیڈرشپ سے کہیں زیادہ اہم ہے۔ پلوامہ کے واقعہ کے وقت مسلم لیگ (ن) کی قیادت کا بیشتر حصہ بانی پی ٹی آئی کی فرمائش پر قید تھا۔

خواجہ آصف نے مزید کہا کہ پاکستان کو تا قیامت دوام ہے، انشااللہ، بڑے محترم لیڈر آئے اور دنیا سے رخصت ہوئے، وہ اپنی یاد چھوڑ جاتے ہیں اور قومیں زندہ رہتی ہیں۔

واضح رہے کہ پاک بھارت کشیدگی پر حکومت کی جانب سے سیاسی جماعتوں کے رہنماؤں کو بریفنگ دینے کا فیصلہ کیا گیا، وفاقی وزیر اطلاعات عطاتارڑ اور ڈی جی آئی ایس پی آر لیفٹیننٹ جنرل احمد شریف چوہدری نے ان کیمرا بریفنگ دی۔تاہم، پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) نے پہلگام حملے کے بعد کی صورتحال پر حکومت کی جانب سے دی جانے والی بریفنگ میں شرکت نہ کرنے کا فیصلہ کیا۔

پی ٹی آئی کی جانب سے سوشل میڈیا ’ایکس‘ پر جاری بیان میں کہا گیا کہ چونکہ یہ محض ایک حکومتی بریفنگ ہے، اس میں کوئی قومی اتفاقِ رائے پیدا کرنے کی سنجیدہ کوشش نظر آتی ہے اور نہ ہی حکومت کی عمران خان جیسے اہم قومی رہنما کو شامل کرنے کی نیت ہے لہذا ہم سمجھتے ہیں کہ اس بریفنگ میں پاکستان تحریک انصاف کی شرکت ضروری نہیں ہے۔

برطانیہ میں دہشت گردی کا شبہ،ایرانیوں سمیت 5 افراد گرفتار

98فیصد سرکاری عازمین حج کو ویزے جاری کر دیے گئے

سنسرشپ اور بدترین کریک ڈاؤن ، بھارت صحافتی آزادی میں151 ویں نمبر پر چلا گیا

حماس کی سرنگ میں بم دھماکہ، 2 اسرائیلی فوجی ہلاک

مودی سن، غلطی کی تو بھارت میں ہر طرف تباہی ہو گی،پاکستانی کسانوں کا اعلان

Shares: