اسلام آباد: وزیراعظم شہباز شریف کے مشیر رانا ثنا اللہ نے کہا ہے کہ پی ٹی آئی میں ٹوٹ پھوٹ ہو رہی ہے، بانی پی ٹی آئی کی زندگی کو کوئی خطرہ نہیں-
باغی ٹی وی: رانا ثنا اللہ نے کہا کہ پی ٹی آئی میں ٹوٹ پھوٹ ہو رہی ہے، بانی پی ٹی آئی کی زندگی کو کوئی خطرہ نہیں،حکومت کی جانب سے یقین دلاتا ہوں ان کی پوری حفاظت ہوگی، کھانے اور سہولیات کی فراہمی کی بھی یقین دہانی کراتے ہیں، پی ٹی آئی والوں کو گرفتار کرنا ہماری ترجیح نہیں تھی، آنسو گیس شیل فائر ہوتے ہی لیڈرشپ نکل گئی، قیادت کے فرار ہونے سے ہمارے لیے آسانی پیدا ہو گئی۔
انہوں نے کہا کہ اسلام آباد سے فرار پی ٹی آئی قیادت کی بزدلی ہے، ان کا فیصلہ ہی غلط تھا، یہ پروپیگنڈا پارٹی ہے، انہوں نے آج تک اسکے علاوہ کیا کیا ہے؟اپنی حکومت کو رائے دوں گا کہ کے پی میں گورنرراج نہ لگائیں، یہ آئینی اور کسی اور صورت میں اچھا فیصلہ نہیں ہوگا، گورنر راج لگانا صوبے کی صورتحال کو مزید خراب کرنا ہے، علی امین بڑھکیں مارتے رہیں گے، بشری بی بی اور گنڈا پور کے فرار ہونے پر تنقید ہورہی ہے، جذباتی بیانات سے گنڈا پور اپنی پوزیشن بحال کرنے کی کوشش کررہے ہیں، اسلام آباد کی کوشش تو ہَنُوز دِلّی دُوراَست ہے۔
واضح رہے کہ پاکستان تحریک انصاف کے سینئر رہنما اور سابق ڈپٹی سپیکر قومی اسمبلی قاسم خان سوری نے الزام عائد کیا ہے کہ عمران خان کو کوئی ایسی چیز دی گئی ہے، جس سے ان کا ذہنی توازن بگڑنے کا خطرہ ہے اور ان کی جان کو بھی ’شدید خطرات‘ لا حق ہیں، ہمارا مطالبہ ہے کہ ڈاکٹر عاصم یوسف کی نگرانی میں عمران خان کا شفاف طبی معائنہ کرواکر ان کی صحت کے حوالے سے آگاہ کیا جائے۔
انہوں نے کہا کہ عمران خان کا اس وقت اپنے خاندان سے رابطہ مکمل منقطع ہے، انہیں ضروری طبی سہولتیں بھی فراہم نہیں کی جارہیں، ان کی خیریت سے متعلق ٹھوس اور قابل اعتماد ثبوت بھی نہیں ہے، عمران خان کی ’تنہائی‘ کے باعث انسانی حقوق کے حوالے سے سنجیدہ تحفظات جنم لیتے دکھائی دیتے ہیں۔