سیکیورٹی فورسز نے خیبرپختونخوا کے علاقے لوئر دیر میں یرغمال بنائے گئے شہریوں کی جانیں بچانے کے لیے آپریشن کیا ہے، اس دوران بھارتی حمایت یافتہ 10 دہشتگرد ہلاک کردیے گئے، جبکہ فائرنگ کے تبادلے میں 7 جوان بھی شہید ہوگئے۔

پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ (آئی ایس پی آر) کے مطابق سیکیورٹی فورسز نے خفیہ اطلاعات کی بنیاد پر لوئر دیر کے علاقے لال قلعہ میں آپریشن کیا، اور اس دوران فائرنگ کا تبادلہ ہوگیاکارروائی کے دوران فورسز نے خوارج کے ٹھکانے کو مؤثر طریقے سے نشانہ بنایا اور 10 دہشتگردوں کو ہلاک کردیا۔ اس دوران شدید فائرنگ کے تبادلے میں 7 جوان بھی شہید ہوگئے۔

شہید ہونے والوں میں نائیک عبدالجلیل، نائیک گل جان، لانس نائیک عظمت اللہ، سپاہی عبدالمالک، سپاہی محمد امجد، سپاہی محمد داؤد، سپاہی فضل قیوم شامل ہیں۔ شہید اہلکاروں نے یرغمال بنائے گئے شہریوں کو چھڑانے کی کوشش میں جان کا نذرانہ دیا۔

آئی ایس پی آر کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ شہدا نے بہادری سے لڑتے ہوئے بے گناہ شہریوں کی جانیں بچائیں۔ خفیہ رپورٹس میں اس بات کی تصدیق ہوئی ہے کہ دہشتگردوں میں افغان باشندے شامل تھے،پاکستان نے عبوری افغان حکومت سے توقع ظاہر کی ہے کہ وہ اپنی زمین کو دہشتگردی کے لیے استعمال ہونے سے روکے گی اور اپنی ذمہ داریاں پوری کرےگی۔

آئی ایس پی آر کے مطابق،علاقے میں کسی بھی دوسرے دہشتگرد کو ہلاک کرنے کے لیے فورسز کا کلیئرنس آپریشن جاری ہے اور سیکیورٹی فورسز نے عزم ظاہر کیا ہے کہ وہ ملک سے بھارتی پشت پناہی والے دہشتگردی کے ناگفتہ بہ اثرات کو ہمیشہ کے لیے مٹائیں گے بہادر جوانوں کی قربانیاں اس عزم کو مزید مضبوط کرتی ہیں۔

واضح رہے کہ اس سے قبل سیکیورٹی فورسز نے خیبرپختونخوا کے مختلف علاقوں میں کارروائیاں کرتے ہوئے 35 دہشتگردوں کو ہلاک کردیا تھا، جبکہ دہشتگردوں کے ساتھ لڑتے ہوئے 12 جوان شہید ہوگئے تھے۔

Shares: