حریت رہنما میر واعظ عمر فاروق نے کہا ہے کہ جنوبی کشمیر کو فوجی چھاﺅنی میں تبدیل کردیا گیا ہے اور آپریشن آل آﺅٹ کی آڑ میں ظلم و جبر اور قتل و غارت گری کا سلسلہ جاری ہے ،عیدالفطر سے قبل یاسین ملک سمیت تمام گرفتار کشمیریوں کو رہا کیا جائے .
باغی ٹی وی کی رپورٹ کے مطابق میر واعظ عمر فاروق نے مقبوضہ کشمیر کی موجودہ صورتحال پر تشویش ظاہر کرتے ہوئے کہا کہ تنازعہ کشمیر کے حل تک خطے میں امن و استحکام کا خواب ہرگز شرمندہ تعبیر نہیں ہوسکتا۔ انہوں نے کہا کہ تنازعہ کشمیر گزشتہ ستر برس سے لٹکا چلا آرہا ہے اور یہ تنازعہ اب تک کشمیرکی کئی نسلیں کھا چکا ہے ۔ میر واعظ کا مزید کہنا تھا کہ کہ مسئلہ کشمیر کا کوئی فوجی حل نہیں ہے اور نہ جبر و تشدد سے اس مسئلے کو حل کیا جاسکتا ہے۔ کشمیری عوام مخاصمت نہیں بلکہ پر امن طریقے سے مسئلے کا حل چاہتے ہیں ۔میر واعظ کا کہنا تھا کہ پاکستان کے وزیر اعظم عمران خان نے بھی بھارت کی طرف دوستی کا ہاتھ بڑھایا ہے اور اس کے ساتھ ساتھ حریت قیادت اور کشمیر ی عوام بھی سمجھتے ہیں کہ مار دھاڑ اور قتل و غارت اس مسئلہ کا حل نہیں ۔میرواعظ نے جموں کشمیر لبریشن فرنٹ کے چیئرمین محمد یاسین ملک سمیت کشمیر اور بھارت کی مختلف جیلوں میں غیر قانونی طور پر نظر بند تمام کشمیریوں کی عید الفطر کے موقع پر رہائی کا مطالبہ کیا۔ انہوں نے کشمیر کے بارے میں اسلامی تعاون تنظیم کے حالیہ بیان کا خیر مقدم کرتے ہوئے کہا کہ کشمیری عوام او آئی سی کی کوششوں کو تحسین کی نگاہ سے دیکھتے ہیں