لاہور:پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کی رہنما اور سابق صوبائی وزیر ڈاکٹر یاسمین راشد نے لیکڈ فون ٹیپ میں غلام محمود ڈوگر سے ہونے والی گفتگو کو حق بجانب قرار دے دیا۔
باغی ٹی وی : پی ٹی آئی رہنما یاسمین راشد نے کہا کہ سابق سی سی پی او لاہور کی تقرری تحریک انصاف کا براہ راست مسئلہ ہے کیونکہ عمران خان پر قاتلانہ حملے کی جے آئی ٹی کی تحقیقات ان ہی کے پاس ہیں۔
ڈاکٹر یاسمین راشد کا آڈیو ٹیپ کرنیوالوں کیخلاف عدالت جانے کا اعلان
ڈاکٹر یاسمین راشد نے کہا کہ بتایا جائے سپریم کورٹ کے حکم کے بعد ان سے پوچھنے میں کیا غلطی ہے؟ فون ٹیپ کرنے والے شرم و حیا کریں، ان لوگوں نے ملک میں پرائیویسی تک نہیں چھوڑی ہے۔
پی ٹی آئی رہنما کا کہنا تھا کہ انہیں پتا ہے کہ سہولت کار فون ٹیپنگ میں کیوں لگے ہوئے ہیں؟
قبل ازیں پاکستان تحریک انصاف کی رہنما ڈاکٹر یاسمین راشد نے آڈیو ٹیپ کرنے والوں کے خلاف عدالت جانے کا اعلان کیا تھا-
ڈاکٹر یاسمین کا کہنا تھا کہ یہ لوگ ہم پر دباو ڈالنے کی کوشش کررہے ہیں،کسی کی ریکارڈنگ کرنا انسانی حقوق کی خلاف ورزی ہے۔ ایک شہری کی حیثیت کی ہر پولیس افسر سےبات کرسکتی ہوں،عمران خان پاکستان کےسب سے مقبول ترین لیڈر ہیں،ان پرحملےمیں شہبازشریف اور راناثنااللہ ملوث ہیں ان لوگوں نے پاکستان کے حالات ایسے کردیئے ہیں کہ دنیا کے سامنے شرمندہ ہیں۔
واضح رہے کہ پی ٹی آئی کی رہنما یاسمین راشد اور سی سی پی او لاہور غلام محمود ڈوگر کی مبینہ آڈیو سامنے آئی ہے جس میں سنا جاسکتا ہے کہ پی ٹی آئی رہنما یاسمین راشد غلام محمود ڈوگر سے فون پر کہہ رہی ہیں کہ کوئی اچھی خبر سنا دیں، آرڈر ہوگئے ہیں؟ اس پر غلام محمود ڈوگرکا کہنا تھا کہ ابھی تک آرڈر نہیں ملے ۔
آڈیو اصلی ہے تو جوڈیشیل کمیشن میں انکوائری کروائی جائے، رانا مشہود
مبینہ آڈیو میں یاسمین راشد نے کہا کہ ان کا ارادہ کیا ہے، ویسے ہی پوچھ رہی ہوں، جس پر غلام محمود ڈوگرکا کہنا تھا کہ نہیں نہیں وہ تو سپریم کورٹ سے آرڈر ہونے ہیں، جیسے ہی ہوں گے، مل جائیں گے، وہاں ہمارے بندے بیٹھے ہوئے ہیں، وہ ڈاک جاتی ہے ناں ساتھ، تو جج صاحبان سائن کرتے ہیں اس پر، جس پر جواب دیتے ہوئے انہوں نے کہا کہ کورٹ ٹائم میں تو نہیں کرتے وہ تو کورٹ ٹائم کے بعد کرتے ہیں۔
ڈاکٹر یاسمین راشد نے مزید کہا کہ اچھا ٹھیک ،خان صاحب اس حوالے سے بہت فکرمند ہیں،میں نے خان صاحب کو کہا کہ میری اطلاع کے مطابق ابھی تک انہیں نہیں ملےغلام محمد ڈوگر نے کہا کہ جی ابھی تک نہیں ہوئی،رات کو ڈاک دستخط ہوکر آجاتی ہوتی ہے۔
ڈاکٹر یاسمین راشد بولیں کہ آج ہماری رات خاموشی سے گزر جائے گی،میں ویسے ہی پوچھ رہی ہوں، غلام محمود ڈوگر نے کہا کہ اللہ خیر کرے گا۔