یہ مجھ سے نہیں عدالت سے پوچھیں، کس سوال پر فردوس عاشق اعوان نے ایسا کہا؟

0
39

یہ مجھ سے نہیں عدالت سے پوچھیں، کس سوال پر فردوس عاشق اعوان نے ایسا کہا؟

باغی ٹی وی کی رپورٹ کے مطابق اسلام آباد ہائیکورٹ میں توہین عدالت کیس کیس کی سماعت کے بعد صحافی نے وزیراعظم عمران خان کی مشیر ڈاکٹر فردوس عاشق اعوان سے سوال کیا کہ کیا نوازشریف کومیرٹ پرضمانت ملی؟ جس پر فردوس عاشق اعوان نے کہا کہ یہ مجھ سے نہیں عدالت سے پوچھیں ،میرٹ پرتھی تونوازشریف کوعدالت نے ضمانت دی،میڈیکل بورڈکی سفارش پرہی نوازشریف کوضمانت ملی،

ڈاکٹر فردوس عاشق اعوان کا مزید کہنا تھا کہ میڈیکل بورڈارکان ڈاکٹرزہیں سیاست دان نہیں،ان پراعتماد کرنا چاہیے،میں مسلم لیگ ن کی نہیں میڈیکل بورڈکی حمایت کررہی ہوں،میڈیکل بورڈ نے کہا نوازشریف کی طبیعت ٹھیک نہیں ،

ڈاکٹر فردوس عاشق اعوان کا مزید کہنا تھا کہ وفاقی حکومت عدالتوں کی بہتری کیلیے تعاون کرے گی،وزیراعظم اور کابینہ کو ڈسٹرکٹ کورٹس کی حالت زار سے آگاہ کیا وزیراعظم نے وزیرقانون کی سربراہی میں کمیٹی تشکیل دےدی ہے،وزیر قانون فروغ نسیم کمیٹی کے سربراہ ہوں گے ،کمیٹی بینچ اور بار میں پل کا کردار ادا کرے گی

توہین عدالت کیس کی اسلام آباد ہائیکورٹ میں سماعت ہوئی، دوران سماعت وزیراعظم عمران خان کی مشیر برائے اطلاعات ڈاکٹر فردوس عاشق اعوان نے عدالت میں کہا کہ میرےکیس کاچودھری سرورکے کیس سے کیا تعلق ہے؟ جس پر چیف جسٹس نے کہا کہ ایسانہ کہیں آپ لوگ ایک ہی کابینہ سے ہیں،

فردوس عاشق اعوان کو معافی نہ ملی، عدالت نے کیا حکم دیا؟

آج معافی دے دیں آئندہ ایسا نہیں کروں گی، فردوس عاشق اعوان کی عدالت میں دہائی

فردوس عاشق اعوان نے عدالت سے استدعا کی کہ میرا کیس الگ رکھیں،غلام سرور خان کے ساتھ نتھی نہ کریں،غلام سرور خان کا بیان ان کا انفرادی فعل ہے،فردوس عاشق اعوان کیجانب سے غیر مشروط معافی نامہ بھی جمع کرا دیا گیا

عدالت نے فردوس عاشق اعوان کی استدعا مسترد کر دی اور کہا کہ اس کو آیندہ سماعت پر ایک ساتھ سنیں گے، فردوس عاشق اعوان کے خلاف توہین عدالت کیس کی سماعت بھی اسی روز ہو گی

Leave a reply