مزید دیکھیں

مقبول

گڈز ٹرانسپورٹرز کی ہڑتال ، بندرگاہوں پر ہزاروں کی تعداد میں کنٹینرز رک گئے

کراچی کی دونوں بندرگاہوں اور کنٹینرز ٹرمینلز پر 36...

ٹرمپ انتظامیہ نے عربی ٹی وی چینل "الحرہ” کی فنڈنگ روک دی

واشنگٹن: ٹرمپ انتظامیہ نے امریکی حکومت کے زیرِ سرپرستی...

پنجاب حکومت کے بڑے پیمانے پر اسسٹنٹ کمشنرز کے تقرروتبادلے

پنجاب حکومت نے 33 اسسٹنٹ کمشنرز کے تقرروتبادلوں...

یہ نہیں ہو سکتا جو پاکستان میں سرمایہ کاری لائے ان پر کوئی بھی حملہ آور ہو، طلال چوہدری

اسلام آباد: وزیر مملکت برائے داخلہ طلال چوہدری نے کہا ہے کہ خارجہ پالیسی وفاق کی ذمہ داری ہے، جس پر صرف مرکزی حکومت کو عملدرآمد کا اختیار حاصل ہے۔

باغی ٹی وی : طلال چوہدری نے پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) پر کڑی تنقید کرتے ہوئے کہا ہے کہ پی ٹی آئی کےبانی نے صوبائی حکومت کو افغانستان کے ساتھ تعلقات بہتر بنانے کی ہدایات دی تھیں، جو ان کے بقول ایک غیر آئینی اقدام ہے پی ٹی آئی کی پالیسیوں اور اقدامات سے واضح ہوتا ہے کہ پارٹی دہشتگردوں کے لیے نرم گوشہ رکھتی ہے، جو کہ قومی سلامتی کے لیے ایک بڑا خطرہ ہے۔

انہوں نے کہا کہ خیبرپختونخوا حکومت دہشتگردی پر قابو پانے کی بجائے جرگے جیسے اقدامات کا واویلا کر رہی ہے حالیہ اہم سکیورٹی اجلاس میں پی ٹی آئی کی عدم شرکت قابل افسوس ہے، جبکہ ملک میں دہشت گردی کے سب سے زیادہ واقعات خیبرپختونخوا میں ہو رہے ہیں، اس کے باوجود صوبائی حکومت سنجیدہ اقدامات کے بجائے توجہ ہٹانے کی کوششوں میں مصروف ہے۔

جسٹس منصور علی شاہ قائم مقام چیف جسٹس کا حلف اٹھائیں گے

طلال چوہدری نے کہا کہ وفاقی حکومت نے دہشتگردی کے سدباب کے لیے متعدد تجاویز مرتب کی ہیں، اور جب مناسب سمجھا گیا تو صوبائی حکومت کو بھی اعتماد میں لیا جائے گاخارجہ پالیسی وفاق کی ذمہ داری ہےجس پر صرف مرکزی حکومت کو عملدرآمد کا اختیار حاصل ہے۔

طلال چوہدری نے کہا کہ دہشتگردی کے خاتمے کے لیے قومی یکجہتی اور سنجیدہ کوششوں کی ضرورت ہے، نہ کہ غیر سنجیدہ بیانات اور نمائشی اقدامات، ریاست اپنے فرائص سے غافل نہیں، کاروبار پر حملے غیر اسلامی ہیں اور حملے کرنے والوں سے سختی سے نمٹیں گے کچھ روز سے انٹرنیشنل فوڈ چین پر حملے کیے جا رہے ہیں، پاکستان میں تقریباً 20 مختلف مقامات پرنجی ریسٹورنٹ پر حملے ہوئے، 25 ہزار پاکستانی ان فاسٹ فوڈ چینز میں نوکریاں کر رہے ہیں، یہ نہیں ہو سکتا جو پاکستان میں سرمایہ کاری لائے ان پر کوئی بھی حملہ آور ہو، حملہ آوروں کو جب گرفتار کیا گیا تو وہ معافی تلافی کرنے لگے۔

مسلسل تباہی لیکن آخر کب تک..تجزیہ :شہزاد قریشی