یہ سندھ کارڈ کے پیچھے چھپنا چاہتے ہیں یہ اجرک دشمن، سندھی ٹوپی دشمن، سندھ دشمن بجٹ ہے

0
56

اپوزیشن لیڈر سندھ اسمبلی حلیم عادل شیخ کی پریس کانفرنس

پریس کانفرنس میں اراکین اسمبلی ارسلان تاج اور شاہ واز جدون بھی موجودتھے۔حلیم عادل شیخ نے پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ سندھ میں صرف ایک چیز اومنی گروپ یعنی زرداری گروپ نے گرو کیا ہے لاڑکانہ کے بچوں کے لیے دوائیوں کا انتظام نہیں ہوا لیکن اومنی گروپ کے کاموں کے لیے ضرور دستخط ہوئے۔

یہ سندھ کارڈ کے پیچھے چھپنا چاہتے ہیں بجٹ کتاب میں سندھ کے عوام کے لیے کچھ نہیں ہےیہ اجرک دشمن، سندھی ٹوپی دشمن، سندھ دشمن بجٹ ہے کل تو یونس میمن کے منشی نے بجٹ پیش کرکے اپنی نوکری پکی کی وائیٹ کالرکرمنل اجرک پہن کر لوگوں کوبیوقوف بنارہے ہیں

موئن جودڑوہویادیگرایونٹ اجرک پہننے والوں کی تذلیل کرتے دیکھاہےبجٹ بک میں غریب عوام کے لئے کچھ نہیں رام کہانیاں ہیں،ایڈزہے، تباھی ہےآج انہوں نے بجٹ بک کوبھی اجرک پہنائی ہےیہ چور ہیں سبسڈی کے نام پرلوگوں کوراشن دیاسات آٹھ لاکھ کاٹریکٹرنکالا پنجاب میں بیچ دیایونس میمن کے منشی کابجٹ بیکارتھا8912 ارب روپے پچھلے تیرہ سال میں سندھ حکومت کوملے 80فیصد وفاق سے ملے۔
حلیم عادل شیخ نے پریس کانفرنس میں مزید کہا کہ جو شہر صوبے کو نوے فیصد دیتا ہےاس کو کچرے کا ڈھیر بنا دیا۔شہر کوایک بس نہیں دی ہےہر سال صوبائی اخراجات بڑھتے رہے۔یہ سارے پیسے اومنی اکاؤنٹ میں جاتے رہےسندھ میں تمام آر او پلانٹ بند پڑے ہیں۔
انکے پاس اے ڈی پی کے لیے پیسے تھے خرچ نہیں کیے۔77 فیصد غیر ترقیاتی بجٹ ہے۔یہ روتے ہیں کہ ہم اس لیے نہیں کر سکے وفاق نے پیسے نہیں دئیے۔53 فیصد بجٹ خرچ ہی نہیں کیا ہے۔2019-20 کے بجٹ کے 78 ارب خزانے میں پڑے تھے۔اگر پیسے تھے تو کیوں خرچ نہیں کیے گئے۔ایک طرف کہتے ہیں25 ارب کا خسارہ ہے۔85 ارب روپےخزانے میں موجود ہے۔کہیں کوئی کمی نہیں ہے۔انکی نا اہلی کی وجہ سے یہ خرچ نہیں ہورہے ۔

1646ارب ترقیاتی بجٹ میں پی این ڈی رپورٹ کے مطابق 46فیصد کرپشن ہوئی تعلیم پر1450 ارب خرچ کئےسب ٹوپیاں پہناتے ہیں۔صحت کے 768ارب خرچ کئے گئے878ارب میں سے ای ٹی سی خریدی گئی جس سے گولیاں پارہوجاتی ہیں
جس شہرسے سب سے زیادہ روینیوملتاہے اس کوکچرہ کنڈی بنادیاہےکل ہم ایک میٹروبس میں آئے تھےہرسال صوبائی اخراجات بڑھتے رہےپچھلے 23سال میں سینکڑوں آراوپلانٹ لگائے ناکارہ پڑے ہوئے ہیں۔اس سال تین سوارب زیادہ ملیں گے۔717 ارب سندھ کوپچھلے سال ملے ہیں مگر سندھ میں کوئی تبدیلی نہیں آئی۔

Leave a reply