امریکا نے یمن کے حوثی باغیوں سے منسلک تقریباً 3 درجن افراد اور کمپنیوں کو بلیک لسٹ کردیا ہے۔
امریکی وزارت خزانہ نے یمن کے حوثی باغیوں کے لیے وسیع پیمانے پر فنڈ ریزنگ، اسمگلنگ اور ہتھیاروں کی خریداری کے نیٹ ورک میں ملوث تقریباً 32 افراد اور کمپنیوں کو پابندیوں کی فہرست میں شامل کردیا ہے۔ یہ نیٹ ورک یمن، چین، متحدہ عرب امارات اور مارشل آئی لینڈز میں فعال ہے۔
امریکہ کے مطابق ان افراد اور کمپنیوں پر الزام ہے کہ وہ حوثی باغیوں کے لیے جدید قسم کے عسکری ساز و سامان، بشمول بیلسٹک اور کروز میزائل اور ڈرونز کے پرزہ جات کی خریداری اور مالی معاونت کرتے ہیں حوثیوں نے ان ڈرونز کا استعمال امریکی فوجی اور تجارتی جہازوں پر حملے کرنے کے لیے کیا ہے۔
گوجرہ : شراب فروش گرفتار، 524 پونڈا شراب برآمد
یہ پابندیاں اسرائیل اور حماس کے درمیان جاری جنگ کے پس منظر میں لگائی گئی ہیں حماس بھی ایران کی حمایت یافتہ ایک تنظیم ہے جس نے 7 اکتوبر 2023 کو اسرائیل پر حملہ کیا تھا، جس کے بعد اسرائیل نے غزہ پر حملے شروع کیے جس سے اب تک تقریباً 65 ہزار فلسطینی شہید ہوچکے ہیں جن میں زیادہ تر خواتین اور بچے شامل ہیں،نومبر 2023 سے حوثیوں نے بحر احمر پر فوجی محاصرہ نافذ کیا ہوا ہے اور ایسے جہازوں پر حملے کررہے ہیں جو اسرائیل کی حمایت میں وہاں سے گزرتے ہیں ان حملوں میں کم از کم 4 جہاز ڈوب چکے ہیں۔
امریکی محکمہ خزانہ کے سیکریٹری برائے دہشتگردی اور مالیاتی انٹیلیجنس، جان ہرلی نے کہا حوثی بحر احمر میں امریکی عملے اور اثاثوں کو مسلسل نقصان پہنچا رہے ہیں، خطے میں ہمارے اتحادیوں پر حملے کر رہے ہیں اور ایرانی حکومت کے تعاون سے بین الاقوامی سمندری سیکیورٹی کو نقصان پہنچا رہے ہیں۔
ننکانہ صاحب: گندم اور آٹے کی قیمتوں کو کنٹرول کرنے کا کریک ڈاؤن
ان افراد میں صالح دبیش بھی شامل ہیں، جنہیں 2021 میں پابندیوں کے بعد صالح مصفر الشاعر کی جگہ حوثیوں کے اثاثے ضبط کرنے کا ذمہ دار مقرر کیا گیا ہے صالح دبیش نے ملک بھر میں نجی اور سرکاری زمینیں حوثیوں کے لیے ضبط کی ہیں، جس کا جواز انہوں نے ان زمینوں کے مالکان پر دہشتگردی کا الزام لگا کر پیش کیااسی خاندان کے عبد اللہ مصفر الشاعر کو بھی پابندیوں کی فہرست میں شامل کیا گیا ہے، اور ان کے نام سے چلنے والی کمپنیوں کو بھی پابندی کا سامنا ہے۔
اسی طرح محمد عبدالسلام سے منسلک ایک گروپ جو پیٹرولیم کی اسمگلنگ میں ملوث ہے، ان پر بھی پابندیاں عائد کی گئی ہیں محمد عبدالسلام کو مارچ میں پہلے ہی پابندیوں کا سامنا تھا، حوثی باغیوں سے جڑی سمندری شپنگ کمپنیاں اور ہتھیاروں اور ان کے پرزہ جات کی خریداری میں مدد فراہم کرنے والے افراد اور ادارے بھی بلیک لسٹ کیے گئے ہیں۔
اسلام آباد ہائیکورٹ،ایچ ای سی کے ایگزیکٹو ڈائریکٹر کو عہدے سے ہٹانے کا فیصلہ معطل