پیدائش:12 دسمبر 1928ء
وفات:10 جون 2008ء
نورنبرگ
وجۂ وفات:نمونیا، گردے فیل
طرز وفات:طبعی موت
شہریت:سوویت اتحاد
جماعت:اشتمالی جماعت سوویت اتحاد
مادر علمی:گورکی انسٹی ٹیوٹ برائے عالمی ادب
پیشہ:سیاست داں، سفارت کار، صحافی، مترجم، ناول نگار، منظر نویس، سائنس فکشن مصنف
مادری زبان:کرغیز زبان
پیشہ ورانہ زبان:فرانسیسی
چنگیز اعتماتوف (پیدائش: 12 دسمبر، 1928ء – وفات: 10 جون، 2008ء) سوویت اور کرغیزستان کے نامور مصنف، مترجم، سیاستدان، سفارت کار اور کرغیز و روسی ادب کی مشہور شخصیت تھے جو اپنے ناول ”جمیلہ“ کی وجہ سے مشہور و معروف ہیں۔
حالات زندگی و تخلیقی دور
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
چنگیز اعتماتوف سوویت یونین میں کرغیزستان کے ایک گاؤں شیکر میں 12 دسمبر، 1928ء کو کرغیز باپ اور تاتار ماں کے گھر پیدا ہوئے۔ والد کو جوزف اسٹالن کی طرف سے 1938ء میں پھانسی دی گئی۔ چنگیز اعتماتوف نے ادبی زندگی کا آغاز 1952ء میں کیا اور 1959ء سے روسی اخبار پرودا کے لیے بطور کرگیز نامہ نگار لکھنا شروع کیا۔ انہیں اہم شناخت اپنی نصنف پہاڑوں اور مرغزاروں کی کہانیاں 1963ء سے حاصل ہوئی۔ اس تصنیف پر انہیں سال 1963ء کا لینن انعام دیا گیا۔ چنگیز اعتماتوف نے اپنی تخلیقات میں محبت، دوستی، جنگی ہیروازم اور کرغیز نوجوانوں کی سماجی و روایتی پابندیوں کو موضوع بنایا ہے۔ چنگیز اعتماتوف کی اہم تخلیقات میں دشوار راستہ 1958ء، روبرو 1957ء، جمیلہ 1958ء، پہلا استاد 1967ء، سفید دخانی کشتی 1970ء شامل ہیں۔
سیاست و سفارت
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
چنگیز اعتماتوف ادیب کے علاوہ سیاست دان اور سفارت کار ہونے کی وجہ سے بھی مشہور ہیں۔ انہیں 1966ء میں سوویت یونین کی اعلیٰ سوویت کا رکن بنایا گیا۔ 1967ء میں اگزیکٹیو بورڈ برائے سوویت انجمن مصنفین کے رکن، مشیر برائے صدر سوویت یونین میخائل گورباچوف، سوویت سفیر برائے لکسمبرگ اور 1990ء میں کرغیزستان کے سفیر برائے یورپی یونین مقرر ہوئے۔
تخلیقات
۔۔۔۔۔۔۔
ناول و افسانے
۔۔۔۔۔۔۔
۔ (1)دشوار راستہ
۔ 1956ء
۔ (2)1957ء
۔ روبرو
۔ (3)1958ء
۔ جمیلہ
۔ (4)1962ء
۔ پہلا استاد
۔ (5)1963ء
۔ پہاڑوں اور مرغزاروں کی کہانیاں
۔ (6)1970ء
۔ سفید دخانی کشتی
۔ (7)1977ء
۔ سمندرکے کنارے دوڑتا ہوا چتکبری کتا
۔ (8)1986ء
۔ تختۂ دارا
۔ (9)1986ء
۔ جب پہاڑ گرتے ہیں
انگریزی تراجم
۔۔۔۔۔۔۔
۔ (1)Short Novels
۔ 1964ء
۔ (2)Farewell Gul’sary
۔ 1970ء
۔ (3)White Steamship
۔ 1972ء
۔ (4)The White Ship
۔ 1972ء
۔ (5)Tales of the Mountains
۔ and the Steppes
۔ 1973ء
۔ (6)Ascent of Mount Fuji
۔ 1975ء
۔ (7)Cranes Fly Early
۔ 1983ء
۔ (8)The Day Lasts More Than
۔ a Hundred Years
۔ 1988ء
۔ (9)The Place of the Skull
۔ 1989ء
۔ (10)Time to Speak
۔ 1989ء
۔ (11)The time to speak out
۔ 1988ء
۔ (12)Mother Earth and
۔ Other Stories
۔ 1990ء
۔ (13)Jamila
۔ 2008ء
اعزازات
۔۔۔۔۔۔۔
۔ (1)اعزاز اکتوبر انقلاب (1988)
۔ (2)آرڈر آف لینن (1971)
اداروں سے وابستگی
۔۔۔۔۔۔۔
۔ (1)1966ء – رکن اعلیٰ سوویت برائے سوویت یونین
۔ (2)1967ء – رکن اگزیکٹیو بورڈ برائے سوویت انجمن مصنفین
۔ (3)مشیر برائے صدر سوویت یونین میخائل گورباچوف
سوویت سفیر برائے لکسمبرگ
۔ (4)1990ء -سفیر کرغیزستان برائے یورپی یونین
وفات
۔۔۔۔۔۔۔
چنگیز اعتماتوف 79 سال کی عمر میں 10 جون ،2008ء کو نورنبرگ، جرمنی میں وفات پاگئے۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
سلسلہ عالمی ادبیات
تلاش و ترسیل : آغا نیاز مگسی