آج ملک بھر میں یوم پاکستان قومی جوش و جذبے سے منایا جا رہا ہے
دن کا آغاز وفاقی دارالحکومت میں 31 جبکہ صوبائی دارالحکومتوں میں 21 ،21 توپوں کی سلامی سے ہوا۔ یوم پاکستان کی مرکزی تقریب شکر پڑیاں پریڈ گراؤنڈ میں ہوئی، جہاں مسلح افواج کے دستوں نے اپنی بھرپور طاقت اور نظم کا مظاہرہ کیا، افواج پاکستان کی پریڈ کے مہمان خصوصی صدر مملکت آصف علی زرداری تھے، سعودی عرب کے وزیر دفاع سمیت غیر ملکی مہمان بھی شریک ہوئے،وزیراعظم پاکستان شہباز شریف بھی پریڈ کی تقریب میں شریک تھے،شکرپڑیاں پریڈ گراؤنڈ میں تقریب میں آرمی چیف جنرل سید عاصم منیرسمیت سروسزچیف بھی موجود تھے فاقی وزرا ارکان اسمبلی اور پاکستان میں غیرملکی سفرا بھی تقریب میں موجود تھے،
پاک فوج کے مختلف یونٹوں کے دستوں نےسلامی پیش کی جبکہ پاک فضائیہ کے جدید طیارے جے ایف 17، ایف سولہ اور میراج طیارے نےفضائی مظاہرہ کیا،پریڈ میں صوبوں کا خصوصی ثقافتی شو بھی ہوا ،
یہ ملک ہے تو سب کچھ ہے ہم اسی ملک کی وجہ سے آج قائم ہیں
یوم پاکستان کے حوالے سے پریڈ گراؤنڈ کو سجانے والے افراد نے وطن سے محبت کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ، آج ہمارے پاکستان اور غیر ملکی طرز کا بہت بڑا پروگرام ہے جو ہم نے کور کیا ہے،ہمارے لیے بہت بڑا اعزاز ہے کہ ہم نے 23 مارچ کے پروگرام کو کور کیا ہے،ہم نے قائد اعظم اور علامہ اقبال کی بہت بڑی تصاویر لگائی ہیں،ہماری پوری ٹیم جوش و جذبے کے ساتھ کام کر رہی ہے،قائد اعظم اور علامہ اقبال کا پورٹریٹ لگاتے وقت لوگوں کے اندر ایک جذبہ تھا کہ یہ ہمارے محسن ہیں جنہوں نے پاکستان بنایا تھا،یہ ملک ہے تو سب کچھ ہے ہم اسی ملک کی وجہ سے آج قائم ہیں
قرارداد پاکستان نشان منزل کا پیش خیمہ، صرف سات برس میں سفر آزادی مکمل
پاکستان وہ واحد مملکت ہے جو کلمہ طیبہ کی بنیاد پر بنی،23 مارچ ہمیں اس عظیم دن کی یاد دلاتا ہے جب ہمارے پیارے وطنِ عزیز کے تصور کو حتمی شکل دی گئی،اس سفر کا آغاز سر سید احمد خان کے وژن اور دور اندیشی سے ہوا،سر سید احمد خان نے قوم کا مستقبل تاریک دیکھتے ہوئے بیداری قوم کا بیڑہ اٹھایا،علامہ اقبال نے تقدیر کو تدبیر سے حل کرنے کی تجویز پیش کی ،مسلمانوں نے آل انڈیا مسلم لیگ کے پلیٹ فارم سے جدوجہد آزادی شروع کی،ہندوستان کے مسلمانوں کو جلد ہی اس بات کا ادراک ہوا کہ مسلمانوں کی اپنی الگ نمائندگی کے بغیر الگ وطن کا حصول ناممکن ہے،اللّٰہ تعالیٰ نے ایسا رہبر بھیجا جس نے مسلمانوں میں جدوجہد آزادی کی نئی روح پھونکی،اقوام کی زندگی میں بعض لمحات بڑے فیصلہ کن ثابت ہوتے ہیں، ایسا ہی لمحہ مسلمانان برصغیر کی تاریخ میں 23 مارچ 1940 کو آیا ،قائد اعظم نے دو قومی نظریے کو اٹل حقیقت منوا کر مسلمانوں کے سیاسی و سماجی حقوق کے لیے کلمہ حق کو نصب العین بنا لیا،آزادی کا پیغام گھر گھر پہنچانے کے لیے قائد اعظم نے جوانوں کو متحرک کیا،نوجوان مسلم خواتین بھی تحریک آزادی کا ہراول دستہ بن چکی تھی دیگر اقلیتیں بھی ان انڈیا مسلم لیگ میں شامل ہونے لگی تھیں،اب دشمنان پاکستان مخالفت اور مظالم پر اتر آئے تھے،قرارداد پاکستان نشان منزل کا پیش خیمہ ثابت ہوئی اور صرف سات برس میں سفر آزادی مکمل ہوا،مسلمانوں کو مدبر لیڈران کی قیادت نصیب ہوئی جس میں قائد اعظم کی سربراہی میں مسلمانوں کو پاکستان جیسی مملکت نصیب ہوئی،
پاکستان بننے سے پہلے جہاں ہم جس علاقے میں رہتے تھے وہاں کوئی مسجد نہ تھی،شہری
ہندوستان سے ہجرت کرنے والے پاکستانیوں نے اس وقت کا احوال بتایا،پنجاب کے رہائشی کا کہنا ہے کہ "پاکستان بننے سے پہلے جہاں ہم جس علاقے میں رہتے تھے وہاں کوئی مسجد نہ تھی”، "قائد اعظم کو اندازہ ہو چکا تھا کہ بنیے کی قوم کھوٹی ہے، ہم ان کے ساتھ نہیں چل سکتے”، خیبر پختونخوا کے رہائشی کا کہنا تھا کہ "ایک بار میں اچار لینے گیا جہاں ہندو اچار بنا رہے تھے، میرا پاؤں اچار کے ڈبے پر لگا تو انہوں نے یہ کہہ کر سارا اچار پھینک دیا کہ یہ پلید ہو گیا ہے”، "1906 میں مسلم لیگ وجود میں آئی جس کے قیام کا مقصد مسلمانوں کے حقوق کا تحفظ تھا”، گلگت بلتستان کے رہائشی کا کہنا تھا کہ "قائدا اعظم بہت اچھے انسان تھے انہوں نے مسلمانوں کی بہتری کے لیے بہت کوششیں کی، قائدا اعظم کی برکت کی وجہ سے پاکستان آزاد ہوا”، پاکستان بے شمار قربا!نیوں سے تخلیق ہوا اور اب ہمارا فرض بنتا ہے کہ اس کو ترقی کی ان بلندیوں پر لے جائیں جہاں پہ قائد اعظم کا قول سچ ثابت ہو جائے کہ؛”دنیا کی کوئی طاقت بھی پاکستان کو نہیں مٹا سکتی”
پاکستان کو امن، ترقی اور استحکام کا گہوارہ بنانے کے اپنے پختہ عزم کی تجدید کریں،وزیراعظم
یوم پاکستان کے موقع پر وزیر اعظم اسلامی جمہوریہ پاکستان محمد شہباز شریف نے اپنے پیغام میں کہا ہے کہ میں اندرون اور بیرون ملک مقیم پاکستانیوں کو ’یوم پاکستان‘ پر دلی مبارکباد پیش کرتا ہوں۔ 23 مارچ ہماری تاریخ کا ایک اہم دن ہے۔ 1940 میں اسی دن برصغیر پاک وہند کے مسلمانوں نے تاریخی ’’قرارداد لاہور‘‘ کے ذریعے ایک علیحدہ وطن کا مطالبہ کیا جہاں وہ اسلام کے اصولوں کے مطابق آزادی سے اپنی زندگی گزار سکیں۔ تحریک آزادی کے رہنماؤں کی انتھک اور مسلسل سیاسی جدوجہد سے جنوبی ایشیا کے مسلمانوں کے لیے ایک علیحدہ وطن کا خواب شرمندہء تعبیر ہوا اور 14 اگست 1947 کو پاکستان دنیا کے نقشے پر ایک آزاد ملک کے طور پر ابھرا۔ ہمارے آباؤ اجداد نے پاکستان کے لیے مثالی قربانیاں دیں۔ لاکھوں مسلمانوں نے ہندوستان میں اپنے گھر بار چھوڑ کر پاکستان ہجرت کرنے کا فیصلہ کیا۔ نئی ریاست کو بے پناہ چیلنجوں کا سامنا کرنا پڑا جن میں سماجی، اقتصادی ڈھانچے اور ریاستی اداروں کی تشکیل اور مہاجرین کی آباد کاری شامل تھیں۔ علاوہ ازیں نئی ریاست کو انتہائی کم وسائل کے ساتھ اپنے سفر کا آغاز کرنا پڑا۔ تاہم، قائداعظم محمد علی جناح کی ولولہ انگیز قیادت میں نوزائیدہ ریاست کو درپیش ان گھمبیر چیلنجوں کے باوجود ایک آزاد جمہوری ریاست کی بنیاد رکھی گئی۔ پاکستانی عوام نے 8 فروری 2024 کو ہونے والے عام انتخابات میں اپنے نمائندوں کو منتخب کیا جس کے نتیجے میں وفاقی اور صوبائی سطح پر حکومتیں وجود میں آ چکی ہیں۔ ہم پاکستان کو درپیش سنگین چیلنجوں سے پوری طرح آگاہ ہیں جن میں مہنگائی، بے روزگاری، توانائی کے شعبے کا بڑھتا ہوا گردشی قرضہ ، مالیاتی اور تجارتی خسارہ اور سب سے بڑھ کر دہشت گردی کا عفریت شامل ہیں۔ تاہم بحیثیت قوم ہم نے غیر معمولی حالات کا مقابلہ کرتے ہوئے ثابت قدمی کا مظاہرہ کرنا ہے اور وقت کی کسوٹی پر پورا اترنا ہے۔ میں آپ کو یقین دلاتا ہوں کہ ہم ایک مربوط پالیسی اصلاحات کے فریم ورک کے ساتھ پاکستان کو معاشی بحالی اور خوشحالی کی راہ پر گامزن کرنے کے لیے پرعزم ہیں۔ مجھے امید ہے کہ ان اقدامات سے معاشی استحکام آئے گا اور ہم مہنگائی کی موجودہ لہر پر قابو پا لیں گے۔آئیے آج کے دن پاکستان کو امن، ترقی اور استحکام کا گہوارہ بنانے کے اپنے پختہ عزم کی تجدید کریں۔ ہمیں یہ نہیں بھولنا چاہیے کہ ہمارے آج کے فیصلے اور کارکردگی ہمارے اور ہماری آنے والی نسلوں کے مستقبل کا تعین کریں گے۔ آئیں ہم سب مل کر ایک ایسے پاکستان کے لیے جدو جہد کریں جو ہر قسم کے مذہبی ، نسلی اور سیاسی تفریق سے پاک ہو اور جہاں ہماری مشترکہ اقدار پھل پھول سکیں۔ پاکستان پائندہ باد!
سپیکر پنجاب اسمبلی ملک محمد احمد خان نےیوم پاکستان کے موقع پر قوم کے نام پیغام میں کہا ہے کہ قوم نے غیر معمولی حالات میں ہمیشہ استقامت کا مظاہرہ کیا۔ 23 مارچ پاکستان کے حصول کا سنگ میل ہے، جمہوری روایات میں سیاسی انتہا پسندی کی کوئی گنجائش نہیں، ڈائیلاگ کے ذریعے وجود میں آنے والا ملک ڈائیلاگ سے ہی آگے بڑھے گا۔
پاکستان کا مستقبل روشن اور امید افزا ہے.بلاول زرداری
پی پی پی چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے یوم قراردادِ پاکستان پر قوم کے نام پیغام میں کہا ہے کہ آپ سب کو یوم پاکستان مبارک ہو،آج کے دن قوم اپنے بانی اجداد کی دور اندیشی، قربانیوں اور غیر متزلزل عزم کو خراج عقیدت پیش کرتی ہے،قوم کے بانی اجداد نے ایک ایسے وطن کے قیام کے لیے انتھک جدوجہد کی جہاں آزادی، انصاف اور مساوات کا راج ہو،یوم پاکستان ملک کے بانیان کی جدوجہد کو اور ترقی کی جانب اجتماعی سفر کو سلام پیش کرنے کا دن ہے،پیپلز پارٹی بانی اجداد کے نظریات بالخصوص قائد اعظم کے وژن کی پاسداری کے لیے غیر متزلزل عزم کے ساتھ کھڑی رہے گی،آج ہم شہید بھٹو اور شہید محترمہ بینظیر بھٹو کے غیر متزلزل عزم کو بھی خراج عقیدت پیش کرتے ہیں،شہید بھٹو اور شہید محترمہ بینظیر بھٹو نے بے خوف ہوکر عوام کے حقوق کے لیے جدوجہد کی،شہید بھٹو اور شہید محترمہ بینظیر بھٹو نے ایک عظیم مقصد کی خاطر اپنی جانوں کا نذرانہ پیش کیا،قائدِ عوام اور شہید محترمہ بینظیر بھٹو کی میراث ہمارے لیے ان کے مشن کو پایئہ تکمیل پر پہنچانے کے سفر میں رہنمائی کی کرن ہے،آج کے دن ہر پاکستانی کو اپنے پیارے ملک کے روشن مستقبل کی تعمیر کے مشترکہ مقصد کے لیے تجدید عہد کرنا چاہیے،آئیے ہم سب مل کر امید، حوصلہ اور عزم کے ساتھ آگے بڑھیں.آئیے ہم سب اس یقین کامل سے آگے بڑھیں کہ پاکستان کا مستقبل روشن اور امید افزا ہے.
صدر مملکت آصف زرداری نے سعودی وزیر دفاع کو نشان پاکستان کے اعزاز سے نواز دیا،ایوان صدر میں سعودی وزیر دفاع شہزادہ خالد بن سلمان بن عبدالعزیز کو نشان پاکستان سے نوازنے کے لیے تقریب ہوئی جس میں وزیراعظم شہباز شریف، چیئرمین جوائنٹ چیفس جنرل ساحر شمشاد مرزا، آرمی چیف جنرل عاصم منیر، وزیر دفاع خواجہ آصف اور دیگر نے شرکت کی،تقریب میں صدر مملکت آصف علی زرداری نے سعودی وزیر دفاع شہزاد خالد بن سلمان کو نشان پاکستان کے اعزاز سے نوازا۔
پاکستان سفارتخانہ قاہرہ میں 84ویں قومی دن کی تقریب منعقد ہوئی،پاکستان سفارتخانہ قاہرہ نے پاکستان کا 84واں قومی دن روایتی جوش و جذبے سے منایا، سفیر ساجد بلال نے قومی ترانے کی دھن پر قومی پرچم لہرایا،سفارت خانے نے قومی دن کے موقع پر مصر کے پبلک بزنس سیکٹر کے وزیر انجینئر محمود عصمت نے بطور مہمان خصوصی شرکت کی
یوم پاکستان کے موقع پر اچھرہ بازار واقع کے ہیرو کو خراج تحسین پیش کیا گیا، جنہوں نے اپنی جان و مال کی پرواہ کیے بغیر مشتعل ہجوم سے پولیس کے آنے تک خاتون کو اپنی دکان میں پناہ دی۔