یوم یکجہتی کشمیر،بھارتی ناجائز تسلط کے خلاف ہو گا دنیا بھر میں احتجاج، سفیرکشمیر جائیں گے مظفر آباد
یوم یکجہتی کشمیر،بھارتی ناجائز تسلط کے خلاف ہو گا دنیا بھر میں احتجاج، سفیرکشمیر جائیں گے مظفر آباد
پانچ فروری اہل پاکستان یوم یکجہتی کشمیر جوش و جذبے کے ساتھ منائیں گے اور اس عہد کی تجدید کریں گے کہ بھارت کے جابرانہ تسلط کے خاتمے اور کشمیر کی مکمل آزادی تک مظلوم کشمیریوں کی حمایت جاری رکھی جائے گی۔ وزیراعظم عمران خان کشمیری عوام کے ساتھ یکجہتی کے لیے دارالحکومت مظفر آباد جائیں گے اور آزاد کشمیر قانون ساز اسمبلی کے اجلاس سے خطاب کریں گے۔
یوم یکجہتی کے موقع پر آزاد کشمیر کو پاکستان سے ملانے والے پلوں پر بھی انسانی ہاتھوں کی زنجیر بنائی جائے گی۔ صبح 10 بجے مظلوم کشمیری خواتین اور بچوں سے اظہار یکجہتی کے لیے اسلام آباد میں اقوام متحدہ دفتر کے باہر انسانی ہاتھوں کی زنجیر بنائی جائے گی۔
ہر سال 5فروری کو پاکستان دنیا کے ضمیر کو جھنجھوڑنے اور کشمیر کاز کو اجاگر کرنے کے لئے ملک گیر سطح پر یوم یکجہتی کشمیر مناتا ہے ، بدھ کو ملک بھر میں مائیں ، بہنیں ،بیٹیاں ہاتھوں کی زنجیر بنا کر کشمیری ماﺅں اور بہنوں کے ساتھ اظہار یکجہتی کرتے ہوئے دنیا کو پیغام دیں گی کہ دنیا ان کی عصمت دری ،حرمت کی پامالی اور انکے ساتھ ہونے والی انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں کو فوری طور پر روکے ، اس سلسلے میں اقوام متحدہ کے انسانی حقوق کے ادارے کے سامنے اسلام آباد میں رہنے والی ہماری مائیں ،بہنیں اور بیٹیاں جن کا زندگی کے مختلف شعبوں سے تعلق ہے بھرپور شرکت کر کے ثابت کرینگی کہ یہ مسئلہ ہمارا اپنا مسئلہ ہے ۔
دن 2 بجے صحافی برداری نیشنل پریس کلب کے باہر مقبوضہ وادی میں میڈیا پر عائد پابندیوں کے خلاف اور کشمیر میں کام کرنے والے صحافیوں سے اظہار یکجہتی کرے گی۔ یوم یکجہتی کشمیر کے موقع پر شیخ رشید لال حویلی راولپنڈی میں جلسہ سے خطاب کریں گے جبکہ جماعت اسلامی زیر اہتمام دن 11 بجے لیاقت باغ سے کمیٹی چوک تک یکجہتی کشمیر ریلی نکالی جائے گی۔
بھارت کی جانب سے مقبوضہ کشمیر کی خصوصی حیثیت کے خاتمے اور کئی ماہ سے لاک ڈاؤن کی وجہ سے رواں سال یوم یکجہتی کشمیر معمول سے ہٹ کر منایا جائے گا۔ اس دن کی مناسبت سے یادگاری ڈاک ٹکٹ کا اجرا کیا جائے گا۔ دن 10 بجے ایک منٹ کے لئے خاموشی اختیار کی جائے گی جس کا وزارت داخلہ کی جانب سے نوٹیفکیشن بھی جاری کیا گیا ہے۔
وزیر اعظم عمران خان کے احکامات کی روشنی میں رواں سال یوم یکجہتی کشمیر کی تقریبات کا آغاز 27 جنوری سے کر دیا گیا تھا۔ یوم یکجہتی کشمیر کے موقع پر چاروں صوبائی دارالحکومتوں میں ریلیوں سے صوبائی وزیراعلیٰ خطاب کریں گے جبکہ ہر ضلع کی سطح پر ریلیوں کا انعقاد کیا جائے گا۔
وفاقی دارلحکومت اسلام آباد میں سٹی برانڈنگ کے سلسلے میں مختلف مقامات پر کشمیر میں ظلم وستم کو تصویری صورت میں نمایاں کیا گیا ہے۔ دارلحکومت کے اہم پلوں کو یوم یکجہتی کے بینروں سے سجانے کا کام بھی شروع کر دیا گیا ہے۔سوشل میڈیا پر بھی اس حوالے سے مواد اپ لوڈ کیا جا رہا ہے۔
تمام بین الاقوامی ہوائی اڈوں اور ریلوے سٹیشنوں پر یوم یکجہتی کشمیر کے حوالے سے بینرز آویزاں کئے گئے ہیں۔ پی ٹی اے کی جانب سے یوم یکجہتی کشمیر کے حوالے سے 10 کروڑ خصوصی ایس ایم ایس بھیجے جائیں گے۔ وفاقی تعلیمی اداروں میں مباحثے اور مضمون نویسی کے مقابلے ہوں گے۔ پاکستان سپورٹس بورڈ کے زیر اہتمام خواتین کے مابین ہاکی اور مردوں کے فٹ بال میچ کا انعقاد کیا جائے گا۔
اس کے علاوہ مختلف شہروں میں سٹی برانڈنگ کی گئی ہیں۔ اسلام آباد میں سینٹورس مال اور صفا گولڈ مال میں کشمیر سیل کے زیر اہتمام خصوصی ڈیسک قائم کئے گئے ہیں جبکہ یہاں پر دستخطی مہم کا انتظام بھی کیا گیا ہے۔ ایوان اقبال لاہور میں یوم یکجہتی کشمیر کے حوالے سے تصاویری نمائش کا اہتمام کیا گیا ہے۔ تمام آرٹ گیلریوں میں تصاویری نمائش کا اہتمام کر دیا گیا ہے۔ تمام فارن مشنز میں یوم یکجہتی کشمیر کے سلسلے میں خصوصی پروگرامات منعقد کئے جائیں گے
کشمیر پر دو ایٹمی طاقتیں آمنے سامنے آ سکتی ہیں،وزیراعظم عمران خان کا اقوام متحدہ میں خطاب
وزیراعظم نے مظلوموں کا مقدمہ دنیا کے سب سے بڑے فورم پررکھ دیا،فردوس عاشق اعوان
کشمیر پر بھارتی سپریم کورٹ کا فیصلہ بڑی کامیابی ہے، وزیر خارجہ
مقبوضہ کشمیر،کشمیری سڑکوں پر،عمران خان زندہ باد کے نعرے، کہا اللہ کے بعدعمران خان پر بھروسہ
مودی سرکار نےتمام حریت قائدین، سیاسی رہنماؤں کو گرفتار کر رکھا ہے،احتجاج کرنے والے اور گھروں سے نکلنے والے ہزاروں کشمیریوں کو بھی گرفتار کیا گیا ہے. مقبوضہ کشمیر کے گورنر ستیاپال نے محبوبہ مفتی اور عمر عبداللہ کو اس شرط پر رہا کرنے کا کہا تھا کہ وہ رہائی کے بعد خاموش رہیں گے. اور مقبوضہ کشمیر کی خصوصی حیثیت کے خاتمے کے حوالے سے کوئی بات نہیں کریں گے لیکن عمرعبداللہ اور محبوبہ مفتی نے مودی سرکار کی شرائط ماننے سے انکار کر دیا
کشمیریوں سے یکجہتی، وزیراعظم کی کال پر قوم لبیک کہنے کو تیار
بہت ہو گیا ،اب گن اٹھائیں گے، کشمیری نوجوانوں کا ون سلوشن ،گن سلوشن کا نعرہ
یکجہتی کشمیر، قومی اسمبلی میں کشمیر کا پرچم لہرا دیا گیا،علی امین گنڈا پور نے کیا اہم اعلان
واضح رہے کہ بھارت نے 5 اگست کو مقبوضہ کشمیر کی خصوصی حیثیت سے متعلق آئین کا آرٹیکل 370 ختم کر کے وادی میں غیر معینہ مدت کے لیے کرفیو نافذ کر دیا تھا۔ بھارت کی ہندو انتہا پسند حکمران جماعت بی جے پی کے اس اقدام کے بعد سے ہی مقبوضہ وادی میں حالات انتہائی کشیدہ ہیں اور وادی میں مکمل لاک ڈاؤن ہے