زینب انسٹیوٹ کے پرنسپل کے دوران تفتیش ہولناک انکشافات،گھناؤنے جرائم کے پیچھے کون ہے ، پردہ فاش ہو گیا

0
51

قصور : زینب انسٹیٹیوٹ کا پرنسپل احمد عرف پپو نلکا کا مزید چونکا دینے والا کریمینل ریکارڈ سامنے آگیا-

باغی ٹی وی : جیل میں ایک ماہ کے لئے 3 ایم پی او کے تحت مہمان بناکر بھیجا جانے والا ملزم سابقہ ادوار میں قتل ، ناجائز قبضوں، جنسی زیادتی، غنڈا گردی اور شہرمیں خوف و ہراس پھیلانے والا بااثر غنڈا نکلا –

قصور کے ایک مقامی میڈیا کی رپورٹ کے مطابق پپو نلکا کے تانے بانے افضل کھوکھر سمیت کئی بااثر افراد سے ملتے ہیں –

ملزم 20 سال سے شہر میں بے حیائی، جوا ، منشیات فروشی ، اور ناجائز قبضوں کے ساتھ ساتھ قتل و غارت کو فروغ دے رہا ہے


ایک وکیل کے ساتھ منشیانہ کرنے والا پپو نلکا اسوقت ہسپتال ، میڈیکل کالج ، لینڈ کروزر اور بنگلے جیسے گھر سمیت درجنوں پلاٹس کا مالک ہے-

واضح رہے کہ زینب انسٹی ٹیوٹ نرسنگ کالج موضع بنگلہ کمبوہاں قصور شہر میں جنسی استحصال کا واقعہ رونما ہوا ہے جس میں سو سے زائد بچیوں کا جنسی استحصال کیا گیا ہے اور ان کو پیپرز میں پاس کرنے کے نام پر زیادتی کی گئی ہے اور معصوم بچیوں کے مستقبل کو داﺅ پر لگایا گیا ہے۔

جس بچی نے آواز بلند کرنے کی کوشش کی اسے عبرت کا نشان بنایا گیا ہے۔پپو نلکا نرسنگ کی طالبات کو واٹس ایپ پرمیسیج کرکے اپنے کمرے میں بلاتا تھا اور اپنی جنسی ہوس پوری کرتا تھا لڑکیوں کی طرف سے منتیں اور واسطے دینے پر انہیں مغلظات بکتا ہے اور انکی بات نہ ماننے پرانہیں کالج سے نکالنے اور پیپر میں فیل کرنے کی دھمکی دیتا ہے پپو نلکا نے جعلی نرسنگ سکول بھی قائم کررکھا ہے-

تاہم اس ساری تحقیقات کے لیے مندرجہ ذیل افسران پر مشتمل ایک مشترکہ انکوائری کمیٹی تشکیل دی گئی ہے۔1. ایڈیشنل ڈپٹی کمشنر جنرل (چیئرمین)
2. ایڈیشنل ایس پی ، قصور
3۔ڈاکٹر حفیظ الرحمن ، ڈی ایچ او قصور
مسز بشری انور ، پرنسپل اسکول آف نرسنگ ، ڈی ایچ کیو ، قصور

اب اس 3 رکنی کمیٹی نے اپنی رپورٹ پیش کر دی ہے وہ رپورٹ ڈی سی قصور نے ہیلتھ کئیر کمیشن کو بھیجی ہیں ان میں کہا گیا کہ زینب انسٹیٹیوٹ جس قانون کے تحت بنایا گیا اس قانون کے تحت کاروائی کریں-

اور لوکل گورنمنٹ جس میں ٹی ایم اے اور ضلع کونسلر شامل ہیں کو زینب انسٹیٹیوٹ کو فوری طور پر سیل کرنے کی ہدایت کی گئی ڈی سی قصور نے اس بلڈنگ کو غیر قانونی قرار دیا۔

اور انہوں نے جو پی این سی (پاکستان نرسنگ کونسل ) کا جو لیٹر لگایا ہوا ہے کہ ہمارے پاس پی این سی کا اجازت نامہ ہے اس کا بھی ہیلتھ کئیر کمیشن کو کہا گیا کہ اس کے بارے میں انکوائری کریں کہ کیا یہ جعلی ہے یا اصلی ہے- تاہم کمیٹی نے خیال کیا کہ یہ جعلی ہے اور کوئی حتمی رائے نہیں دی اس کے لئے مزید انکوائری کرنے کی ہدایت کی-

اور یہ انسٹیٹیوٹ 3 سال پہلے بنا تھا جہاں نرسنگ کروائی جاتی تھی اور پپو نلکا نرسنگ کی جعلی ڈگریاں بیچتا تھا اس پر ایک کمیٹی بنائی گئی ہے اور انتظامیہ نے نرسنگ کونسل والوں کا بھی موقف جاننے کی کوشش کی ہے کہ آپ نے کس قانون کے تحت اس کی رجسٹریشن کی ہے تو پتہ چلا ہے کہ رجسٹریشن کی صرف انہوں نے درخواست دی تھی دی تھی لیکن اس کے بعد ان کا کوئی بھی وفد یہاں پر وزٹ کے لئے نہیں آیا اور کسی نے اس نرسنگ سکول کو پاس نہیں کیا تھا-

قصور کی ہیلتھ کئیر کی رپورٹ بھی سامنے آئی ہے انہوں نے اپنی رپورٹ میں کہا ہے کہ ان کا گائنی سنٹر اس کا بھی ان کے پاس کوئی اجازت نامی نہیں ہے ان کے پاس کوئی کوالیفائیڈ ڈاکٹر نہیں ہے اور جعلی طریقے سے چل رہا ہے۔

قصور جنسی اسکینڈل:انکوائری رپورٹ میں دل دہلا دینے والے انکشافات

 

Leave a reply