میرپورخاص : پی سی بی کے سابق چیئرمین ذکاء اشرف کی جگہ ایم اے فائنل کا امتحان دینے والا مبینہ وقار نامی امیدوار پکڑا گیا
گورنمنٹ ماڈل ڈگری کالج سے ذکاء اشرف کا ایم اے ایکنامکس کا فارم بھرا گیا،امتحانی سنٹر کے ذرائع کے مطابق ایم اے پریویس کا امتحان بھی کسی اور امیدوار سے دلایا گیا،ایم اے فاٸنل کے دوسرے پیپر میں ممتحن نے شک ہونے پر امتحانی سلپ اور کارڈ چیک کرنے پر امیدوار کو پکڑا.امتحانی سلپ پر سابق چیئرمین پاکستان کرکٹ بورڈ (پی سی بی) محمد ذکاء اشرف کا نام درج تھا۔ ممتحن کی جانب سے مزید تفتیش پر امیدوار نے مبینہ طور پر کہا کہ "امتحانی سلپ اور شناختی کارڈ نمبر دیکھ لیں، آپ کچھ نہیں کر سکتے۔”ذرائع کا کہنا ہے کہ جیسے ہی یہ معاملہ کھلا، مبینہ طور پر ایک اعلیٰ شخصیت کی فون کال موصول ہوئی، جس میں حکم دیا گیا کہ "فوراً امیدوار کو پرچہ مکمل کرنے دیا جائے اور کسی قسم کی نقل یا کیس نہ بنایا جائے۔” ممتحن نے مبینہ دباؤ میں آکر حکم پر عمل کیا اور امیدوار کو امتحان مکمل کرنے دیا۔
ذرائع کے مطابق، محمد ذکاء اشرف کی تمام فیسیں حکیم سجاد کے بیٹے سید سیرم کے اکاؤنٹ سے آن لائن ادا کی گئیں۔ مزید یہ کہ آن لائن فارم میں دیا گیا ای میل ایڈریس وائس چانسلر سکرنڈ ویٹرنری یونیورسٹی اور چیئرمین تعلیمی بورڈ نوابشاہ ڈاکٹر محمد فاروق حسن کا تھا۔
مصدقہ ذرائع کا دعویٰ ہے کہ اسی کالج سے ماضی میں سابق وفاقی وزیر غلام احمد بلور کو بھی بی اے کی ڈگری غیر قانونی طور پر دلوائی جا چکی ہے۔ یہ گروہ مبینہ طور پر اشرافیہ کو غیر قانونی طریقے سے گریجویشن اور ماسٹرز کی ڈگریاں دلوانے میں ملوث ہے اور ان تعلقات کی بنیاد پر غیر قانونی عہدے بھی حاصل کر چکا ہے۔
طلبہ کا کہنا ہے کہ اگر یہ سلسلہ اسی طرح جاری رہا تو عام طلبہ کی محنت رائیگاں جائے گی اور میرٹ کا جنازہ نکل جائے گا۔ طلبہ اور سول سوسائٹی نے حکومت اور اعلیٰ تعلیمی حکام سے مطالبہ کیا ہے کہ معاملے کی شفاف تحقیقات کی جائیں اور اس غیر قانونی دھندے میں ملوث افراد کو قانون کے کٹہرے میں لایا جائے۔