واشنگٹن: امریکہ نے زلمے خلیل زاد کے عمران خان کے حق میں بیانات سے لاتعلقی کا اظہار کرتے ہوئے بیانات کو ان کی ذاتی رائے قرار دیا-
باغی ٹی وی:امریکی محکمہ خارجہ کے نائب ترجمان ویدانت پٹیل نے پریس کانفرنس میں افغانستان کے لیے سابق امریکی نمائندہ خصوصی زلمے خلیل زاد کے پاکستان کی سیاسی صورتحال سے متعلق بیانات پر وضاحت دیتے ہوئے کہا کہ زلمےخلیل زاد کے بیانات کا امریکی خارجہ پالیسی سے کوئی تعلق نہیں ہے اور زلمے خلیل زاد کا بیان انتظامیہ کی نمائندگی نہیں کرتا، زلمے خلیل زاد عام شہری ہیں اور ان کے بیانات ان کی ذاتی رائے ہے۔
پی ٹی آئی پر آئندہ چند روز میں پابندی کے اشارے مل رہے ہیں،زلمے خلیل داد
ترجمان نے کہا کہ تشدد، ہراسانی یا دھمکی کا سیاست میں عمل دخل نہیں، ہم سیاسی فریقین کو قانون کی عزت کرنے کی حوصلہ افزائی کرتے ہیں عوام کو آئینی اور جمہوری طریقے سے رہنماؤں کے انتخاب کا حق ملنا چاہیے۔
واضح رہے کہ سابق امریکی نمائندہ خصوصی زلمے خلیل زاد کی جانب سے پی ٹی آئی اور عمران خان کے حق میں متعدد بیانات دیئے گئے تھے –
زلمے خلیل زاد نے پاکستانی سیاسی صورتحال پر بیان جاری کرتے ہوئے کہا تھا کہ پاکستان کو تین بحرانوں کا سامنا ہے، یہ بحران سیاسی، اقتصادی اور سکیورٹی کے ہیں یہ سنجیدہ ، جرات مندانہ سوچ، اور حکمت عملی کا وقت ہے، سیاستدانوں کو جیلوں میں ڈالنا، پھانسی دینا، قتل کرنا غلط راستہ ہے۔
زمان پارک میں بجلی چوری:عمران خان ایک اورمقدمےسےبچنا چاہتے ہیں تو بجلی کا بل ادا کریں،خرم دستگیر
زلمے خلیل زاد نے کہا کہ ایسا لگتا ہے حکومت نے عمران خان کو ریاست کا دشمن نمبر ون بنانے کا فیصلہ کر لیا ہے عمران خان کی گرفتاری سے پاکستان کا سیاسی, اقتصادی اور سلامتی بحران مزید گہرا ہو گا پہلے ہی کچھ ممالک نے پاکستان میں سرمایہ کاری کو معطل کر دیا ہے عالمی مالیاتی ادارے سے معاہدہ بھی غیریقینی کا شکار ہے، مذکورہ اقدامات سے پاکستان کیلئے عالمی حمایت میں مزید کمی آئے گی سیاسی پولرائزیشن اور تشدد بڑھنے کا امکان ہے۔
زلمے خلیل زاد نے کہا تھا کخرابی کو روکنے کے لیے جون کے اوائل میں قومی انتخابات کے لیے ایک تاریخ مقرر کریں، جو پارٹی الیکشن جیتے گی اسے عوام کا مینڈیٹ حاصل ہو گا کہ کیا کرنا چاہیے، پاکستان میں الیکشن جلد کرا دیئے جائیں، اس پر پاکستانی دفتر خارجہ نے بھی احتجاج کیا تھا۔
جج ارشد ملک ویڈیو کیس میں عمران خان اور ان کے پرنسپل سیکرٹری نے دباؤ ڈالا تھا،بشیر میمن