لاہور: زمان پارک ، راستے بند، پولیس کی بھاری نفری، عمران خان کی گرفتاری کا امکان ہے-
باغی ٹی وی کی رپورٹ کے مطابق زمان پارک آج دوپہر کے بعد سے میدان جنگ بنا رہا ۔ تحریک انصاف نے ریلی نکالنی چاہی تو حکومت نے ریلیوں پر سات یوم کے لئے پابندی عائد کر دی ۔
ریلی میں شرکت کے لیے آنیوالے کارکنان کو گرفتار کیا گیا اس دوران پی ٹی آئی کارکنان کی جانب سے پولیس پر پتھراو کیا گیا پولیس نے بھی آنسو گیس اور پانی کی شیلنگ کی دو طرفہ تصادم کے نتیجے میں دو ڈی ایس پی اور ایک ایس ایچ او سمیت 11 پولیس اہلکار زخمی ہوئے ۔ زخمیوں میں ڈی ایس پی سبزہ زار، ڈی ایس پی ٹاون شپ، ایس ایچ او ہنجروال،پولیس اہلکار عرفان 976 ندیم 1622 بلال 20881 وقار 12602 عبدالستار 5217 علی عاصمد 19538 سکندر 9857 علی حمزہ 20948 شامل ہیں
تحریک انصاف نے دعوی کیا ہے کہ اس کے متعدد کارکنان کو گرفتار کیا گیا ہے جبکہ ایک کارکن کی پولیس حراست میں موت ہوئی ہے عمران خان نے ملک بھر میں مرنیوالے کارکن کے غائبانہ نماز جنازہ ادا کرنےکا پارٹی رہنماون کو حکم دیا ہے۔ عمران خان نے آج ہونیوالی ریلی ملتوی کر دی ۔ پنجاب حکومت کا موقف ہے کہ پی ایس ایل میچزہو رہے ہیں عورت مارچ بھی تھا اورعدالت نے سیکورٹی دینے کا حکم دیا تھا اسی وجہ سے ریلیوں پر پابندی لگانی پڑی پی ایس ایل ختم ہو گا تو پابندی ختم کر دیں گے
دوسری جانب یہ بھی اطلاعات ہیں کہ زمان پارک کی جانب جانے والے سب راستے بند کر دیئے گئے ہیں پولیس کی بھاری نفری زمان پارک کی جانب جانے والے راستوں پر تعینات ہے ۔توقع کی جا رہی ہے کہ آج شب پولیس کی جانب سے عمران خان کو گرفتار کرنے کی کوشش کی جائیگی بلوچستان پولیس بھی عمران خان کے وارنٹ گرفتاری لے کر لاہور پہنچ چکی ہے۔
عمران خان کے بارے میں یہ بھی مبینہ اطلاعات ہیں کہ وہ زمان پارک اپنی رہائشگاہ پر موجود نہیں۔ زمان پارک میں پی ٹی آئی کارکنان کی تعداد آج پہلے کی نسبت کم ہےتحریک انصاف نےکئی بار آج شام اپیل کی کہ کارکنان زمان پارک پہنچیں لیکن پولیس نےراستے بند کر رکھے ہیں جس کی وجہ سے کارکنان پہنچ نہیں پا رہے۔
سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹویٹر پر بحث جاری یے کہ آج رات عمران خان کو گرفتار کیا جا سکتا ہے کیونکہ پولیس کی تیاری اس طرز کی ہے۔ عمران خان کو گرفتار کیا گیا تو امکان ہے کہ انہیں بلوچستان منتقل کیا جائے گا کیونکہ بلوچستان پولیس عمران خان کی گرفتاری کے لئے آئی ہے
تحریک انصاف کے رہنماوں نے عمران خان کی ضمانت کے لیے آج شام لاہور ہائیکورٹ میں درخواست دائر کی جس پر ڈپٹی رجسٹرار کا کہنا تھا کہ پہلے عمران خان کو عدالت لائیں پھر سماعت ہو گی کیونکہ سماعت کے وقت ملزم کا عدالت ہونا ضروری ہے۔ تحریک انصاف کے وکلا کی کوششوں کے باوجود عمران خان کی ضمانت کی درخواست سماعت کے لئے مقرر نہیں کی گئی
تحریک انصاف کے رہنماون نے ایک کارکن کی موت کا ذمہ دار پنجاب پولیس اور پنجاب حکومت کو ٹھہرایا ہے۔ عمران خان سمیت دیگر رہنماوں نے ٹویٹ کرتے ہوئے اظہار مذمت کیا ہے۔ یہ واضح رہے کہ آج دن بھر زمان پارک چلنے والی آنکھ مچولی میں تحریک انصاف کا کوئی رہنما گرفتار یا زخمی نہیں ہوا-
زمان پارک کی بجلی بھی بند کر دی گئی ہے لیسکو کا کہنا ہے کہ بجلی بند نہیں کی خرابی آئی ہے ٹھیک کر رہے ہیں زمان پارک میں انٹرنیٹ بندش کی اطلاعات تھیں لیکن انٹرنیٹ چل رہا ہے۔ تحریک انصاف کے رہنما سوشل میڈیا پر مسلسل متحرک ہیں ۔