سپریم کورٹ، زمین کے بدلے معاوضہ دینے کی درخواست خارج

0
133
supreme court01

سپریم کورٹ میں پرائیویٹ زمین پر سکول بنانے کیخلاف درخواست پر سماعت ہوئی

چیف جسٹس قاضی فائز عیسیٰ نے کہا کہ کوئی خود سے آپکی زمین پر کیسے سکول بنا سکتا ہے؟ آپ نے سرکار سے کہا ہوگا تبھی آپکی زمین پر سکول بنا ہوگا، لوگ تحفہ میں اپنی زمین دیکر وہاں درسگاہیں بنواتے ہیں،وکیل درخواست گزار نے کہا کہ ہماری زمین پر بنا اجازت سکول بنایا گیا،چیف جسٹس قاضی فائز عیسیٰ نے کہا کہ سکول بنانے کی منظوری 1994ہوئی تو درخواست 20سال بعد کیوں دائر کی؟آپکا پورا خاندان گاوں میں رہا اور کسی نے آکرسکول بنانے والوں سے نہیں پوچھا،
تعلیمی درسگاہ بنا کر آپ نے ثواب کا کام کیا ہے، آپ اتنا ثواب کو پیسوں میں تبدیل کرکے کیوں خراب کرنا چاہتے ہیں؟ سکول بنانا صدقہ جاریہ ہے، آخرت میں اسکا ثواب ملتا رہے گا،

سپریم کورٹ نے نعمت اللہ کی زمین کے بدلے معاوضہ دینے کی درخواست خارج کر دی ،تعلیمی درسگاہ ڈیرہ اسماعیل خان کے نواحی علاقہ لاکھرا میں بنائی گئی تھی ،چیف جسٹس قاضی فائز عیسی کی سربراہی میں دو رکنی بنچ نے سماعت کی.

Leave a reply