شہباز شریف کو وزیر اعظم بنانا وقت کی ضرورت تھی ،چئیر مین پی پی پی بلاول بھٹو ذرداری کی میڈیا سے گفتگو،انہوں نے کہا جیسے کراچی کے عوام نے بلدیاتی الیکشن میں اپنا حصہ ڈال کر کراچی کے مئیر کو منتخب کیا ایسے ہی 8 فروری کو بھی ملک کے وزیر اعظم کو منتخب کرنے میں ہمارا ساتھ دے گے.بلاول نے کہا کہ اگر شہر کو بہتر بنائے گے تو عوامی مقامات پر کام کرنا پڑے گا،ایک سوال کے جواب میں بلاول بھٹو نے کہا کہ ن لیگ اور ایم کیو ایم کے اتحاد سے ہمیں نقصان کم اور فائدہ ذیادہ ہو گا، جو مشکل میں اپنے جماعت کے ساتھ کھڑے نہیں ہوتے وہ ملک کے ساتھ کیا کھڑےہو نگے، عوام کے ساتھ بے وفائی کرنے والے الیکشن میں اپنے انجام تک پہنچ جاتے ہے،دوسرا مولانا فضل الرحمن کے ساتھ بھی الیکشن لڑ سکتے اور انکے خلاف بھی،مولانا کی سیاست پنجاب کے پی کے اور سندھ میں بھی لہذا انکے ساتھ رابطے میں رہے گے،کنکز پارٹی کے ایک سوال کے جواب میں بلاول بھٹو نے کہا کہ ہر الیکشن میں کنگز پارٹی آتی ہے لیکن کسی نہ کسی صورت میں واپس ہو جاتی ہے،کیونکہ انکا وہی حال ہو گا جو 2008 کے الیکشن میں ہوا تھا.بلاول بھٹو نے کہ ہماری تر جیح عوامی سیاست ہے اور ہمارا طرز عمل یہ نہیں کہ اگر ہم اپوزیشن میں ہو تو ملکی اور دفاعی اداروں پر تنقید کرے .بلاول بھٹو نے کہ کسی بھی سیاسی پارٹی کو زیب نہیں دیتا کہ کسی ادارے یا شخص کے خلاف زندہ باد یا مردہ باد کے نعرے لگوائے،پی ٹی آئی کے رہنما جمہوری سیاست کو مانتے نہیں تو ان کے بارے کیا کہہ سکتے ہے، کیا ان کو آج یاد آیا کہ جمہوریت اور آئین اور قانون بھی کوئی چیز ہے . انکو اپنے غلطیوں سے سیکھنا ہو گا، افغانی پناہ گزینوں کے حوالے سے سوال کے جواب میں بلاول نے کہا کہ انکو واپس بھیجنے کی پالیس واضح نہیں ہے لیکن حکومت کو تحریک طالبان کے خلاف سخت کاراوئی کرنی ہو گی.