زرعی ملک ہوتے ہوئے ہم اناج باہر سے منگوائیں قابل افسوس ہے،اسد قیصر

باغی ٹی وی کی رپورٹ کے مطابق خصوصی زرعی مصنوعات کمیٹی کا اسپیکر قومی اسمبلی اسد قیصر کی زیر صدرات اجلاس ہوا

اجلاس میں وفاقی وزیر فہمیدا مرزا، یوسف تالپور، ارباب شیر علی شمیت ارکان اسمبلی شریک ہوئے،اجلاس میں اعلی حکام بھی شریک ہوئے

سپیکر قومی اسمبلی اسد قیصر کا کہنا تھا کہ زرعی ملک کے باوجود بہت مشکلات ہیں ،ہمیں ایسے اقدامات کرنے ہیں کہ زراعت بہتر ہو ۔
وزیراعظم زراعت کی بہتری کے لیے اقدامات کرنا چاہتے ہیں ۔خوشی ہے کہ تمام جماعتیں سیاسی اختلافات دور کر کے زراعت کی بہتری کے لیے کام کر رہے ہیں ۔زراعت کی بہتری کے لیے ٹاسک فورس بنائی جائے گی ،زراعت کے حوالے سے مسائل کا سائنسی بنیادوں پر حل چاہتے ہیں۔

اسد قیصر کا مزید کہنا تھا کہ کرونا کے دوران جو مسائل زراعت کے حوالے سے آئے ان کو حل کرنے کی کوشش کی گئی،وزیر اعظم زراعت پر بہت دلچسپی لے رہے ہیں۔ وزیر اعظم نے زراعت پالیسی بنانے کے لئے جامع رپورٹ طلب کی ہے۔ زرعی ملک ہوتے ہوئے ہم اناج باہر سے منگوائیں قابل افسوس ہے

کمیٹی میں خصوصی کمیٹی برائے زرعی اجناس کی رپورٹ پیش کی گئی،رپورٹ کمیٹی کی کنوئینر شاندانہ گلزار نے پیش کی. شاندانہ گلزار نے کہا کہ حکومت زرعی مصنوعات کی قیمتوں کو کنٹرول اور متوازن رکھنے کے لئے مختلف ماڈلز پر کام کررہے ہیں۔ گندم کی طرح چینی بھی حکومت خرید کر رسد طلب اور قیمت میں توازن پیدا کرنے کا ایک ماڈل ہے ،زرعی مصنوعات کے تحفظ کے لئے کولڈ سٹوریج بنانے کی ضرورت ہے ،ہمارے ہاں بھنڈی رل رہی ہے چین میں چھ سوروپے کلو بک رہی ہے،ہمارے ہاں سے بھنڈی چین بھیجنے کا کوئی انتظام نہیں۔

شاندانہ گلزار نے کہا کہ تمام کسانوں کو رجسٹرڈ کریں گے ،تمام قسم کی زرعی مصنوعات کو چند لوگوں کے رحم و کرم پر نہیں چھوڑا جائے گا۔ ایک قومی زرعی کونسل بنے گی جس کے سربراہ وزیر اعظم ہوں گے،قومی رابطہ کمیٹی درمیانے درجے کی صنعتوں کےلیے سفارشات تیار کرے گی،قومی رابطہ کمیٹی معاشی سرگرمیوں کےلیے بھی تجاویز دے گی،وزیرصنعت و پیداوار قومی رابطہ کمیٹی کے چیئرمین ہوں گے،صنعت وپیداوار،کامرس،خزانہ اورپاورڈویژن کے سیکریٹریز کمیٹی کا حصہ ہوں گے،تمام چیف سیکریٹریز بھی قومی رابطہ کمیٹی کا حصہ ہوں گے

Shares: