پنسلوانیا کی ایک خاتون، جس نے پچھلے سال ایک اجنبی پر اغوا اور زیادتی کا جھوٹا الزام لگایا تھا، جو اسے "مشکوک” لگتا تھا، اب اپنے جھوٹ کا خمیازہ بھگت رہی ہے۔

انجیلا بوریسوفا یورومووا، جو کہ 20 سال کی ہیں، کو منگل کے روز جج اسٹیفن اے. کور کی جانب سے 45 دن سے لے کر 23 ماہ تک کی سزا سنائی گئی۔ یہ فیصلہ بکس کاؤنٹی ڈسٹرکٹ اٹارنی کے دفتر کی طرف سے جاری کیا گیا۔یورومووا کو ایک سال کی پروبیشن بھی دی گئی ہے، اسے متاثرہ شخص سے کوئی رابطہ کرنے کی اجازت نہیں دی گئی، اور اسے 3,600 ڈالر متاثرہ شخص کو مالی معاوضہ بھی ادا کرنا ہوگا۔ اس کے ساتھ ہی اسے ذہنی صحت کا جائزہ لینے کی بھی ہدایت کی گئی۔

جنوری میں، یورومووا، ے سات چھوٹے جرائم میں قصوروار ہونے کا اعتراف کیا تھا، جن میں جسمانی شواہد سے چھیڑ چھاڑ اور جھوٹے الزامات شامل تھے۔یہ جھوٹا الزام ایک بے گناہ شخص، ڈینیئل پیئرسن، کے 31 دن جیل میں رہنے کا سبب بنا، یہاں تک کہ اس نے خود اعتراف کیا کہ الزامات جھوٹے تھے۔

ڈسٹرکٹ اٹارنی جینیفر شورن نے کہا: "یہ جھوٹا الزام نہ صرف متاثرہ شخص اور اس کے خاندان پر ایک ناقابل تصور اثر ڈالتا ہے، بلکہ اس کا ایک گہرا اثر پورے کمیونٹی پر بھی پڑتا ہے۔” انہوں نے مزید کہا، "ایسی واردات سے قانونی نظام پر عوام کا اعتماد ٹوٹ سکتا ہے اور یہ جنسی تشدد کے اصل جرائم کے مقدمات کی تحقیقات میں مشکلات پیدا کر سکتا ہے۔”

پیئرسن، جو 41 سال کے ہیں، اپنی بیوی کے ساتھ عدالت میں موجود تھے لیکن انہوں نے سزا کے دوران کوئی بیان دینے کی خواہش ظاہر نہیں کی کیونکہ ان کے لیے یہ ساری صورتحال "بہت جذباتی” تھی، جیسا کہ ڈسٹرکٹ اٹارنی کے دفتر نے بتایا۔

20 سالہ یورومووا نے 16 اپریل 2024 کو ریڈنر کے سپر مارکیٹ کے باہر اپنے ساتھ زیادتی کی کہانی گھڑی، جس میں کہا کہ اس کے ساتھ زیادتی کی گئی، اس کے پینٹ کھینچے گئے اور اس کے چہرے پر ایک چوٹ آئی۔پھر اس نے پولیس کو بتایا کہ پیئرسن ہی اس کا حملہ آور ہے، لیکن آخرکار اس نے اعتراف کیا کہ یہ ساری کہانی جھوٹ تھی۔یورومووا نے تفتیش کاروں کو بتایا کہ اس نے پیئرسن کو "خاص طور پر ہدف بنایا” کیونکہ وہ اسے اور اس کی نیلے رنگ کی فورڈ ایف-150 پک اپ ٹرک کو پہلے علاقے میں دیکھ چکی تھی اور وہ اسے "مشکوک” سمجھتی تھی۔مڈل ٹاؤن ٹاؤن شپ پولیس ڈیپارٹمنٹ نے نگرانی ویڈیو کا جائزہ لیا اور یورومووا کے موبائل فون کے ڈیٹا کا تجزیہ کیا، جس سے یہ ثابت ہوا کہ اس کی بیان کردہ کہانی میں متعدد تضادات اور عدم مطابقتیں تھیں۔

یورومووا کو 20 مئی 2024 کو الزام عائد کیا گیا تھا ،چیف ڈپٹی ڈسٹرکٹ اٹارنی کرسٹن ایم. میک ایلروئے اور جج کور نے تفتیش کاروں کی محنت کا شکریہ ادا کیا، جس کی مدد سے پیئرسن کی بے گناہی ثابت ہوئی۔میک ایلروئے نے یورومووا کے عمل کو تنقید کا نشانہ بنایا اور کہا کہ اس نے "سب سے سنگین جرائم” میں سے ایک کے تحت ایک بے گناہ شخص پر الزام عائد کیا تھا۔انہوں نے مزید کہا، "ہم قانون نافذ کرنے والے اداروں کی محنت کے لیے بے حد شکر گزار ہیں، لیکن یہ حقیقت تبدیل نہیں ہو سکتی کہ ایک شخص نے 31 دن جیل میں گزارے، اور وہ جرم وہ نہیں تھا جس کا اسے الزام دیا گیا تھا۔”

Shares: