پی ٹی آئی ورکر ظل شاہ کی ہلاکت سے متعلق سوال پر پی ٹی آئی رہنما ڈاکٹر یاسمین راشد گڑبڑا گئیں-

باغی ٹی وی: نجی خبررساں ادارے کے پروگرام میں ظل شاہ کی موت کے حوالے سے گفتگو کرتے ہوئے ڈاکٹر یاسمین راشد نے کہا کہ ظل شاہ کو اسپتال لانے والی گاڑی کے مالک کا 2 دن پہلے سے پتہ تھا-

عمران خان کا کل لاہور میں انتخابی ریلی کی قیادت کا اعلان

میزبان نے کہا کہ میڈٰیا کو کیوں نہیں بتایا؟ جس پر یاسمین راشد گڑبڑا گئیں اور کہا کہ آپ کا کیا خیال ہے کہ میں صرف سوشل میڈٰیا دیکھتی ہوں میرے پاس اور بھی کرنے کیلئے بہت سے کام ہیں،جھوٹ پر جھوٹ پھیلایا جا رہا ہے-

پنجاب کی سابق صوبائی وزیر صحت اور تحریک انصاف کی رہنما یاسمین راشد ظل شاہ کی موت کے بارے میں جانتے ہوئے بھی خاموش رہیں انہوں نے ظل شاہ کی موت کا علم ہونے کے باوجود اسکو چھپائے رکھا اور وجہ نہ بتائی بلکہ تحریک انصاف کی پروپیگنڈہ ٹیم کا حصہ بنی رہیں جو پولیس پر الزامات لگاتی رہی۔ عوامی حلقوں نے یاسمین راشد کے خلاف کاروائی کا مطالبہ کیا ہے تو دوسری جانب پنجاب کے نگران صوبائی وزیر اطلاعات عامر میر کا کہنا ہے کہ یاسمین راشد کو اس کیس میں گرفتار کیا جا سکتا ہے

یاد رہے کہ نگران وزیراعلیٰ پنجاب محسن نقوی اور آئی جی پنجاب عثمان انور نے مشترکہ پریس کانفرنس کرتے ہوئے دعویٰ کیا کہ ظلِ شاہ کی موت گاڑی کی ٹکر سے ہوئی، جس گاڑی میں اس کی لاش اسپتال لائی گئی اس کا مالک پی ٹی آئی سینٹرل پنجاب کا رکن راجا شکیل ہے، اسی نے یاسمین راشد کو معلومات دی کہ گاڑی سے بندہ ہٹ ہوا، یاسمین راشد نے راجا شکیل کو کہا آپ میرے ساتھ کل زمان پارک چلیں، ڈرائیور کو گاڑی میں چھوڑ کر راجا شکیل یاسمین راشد کے ساتھ زمان پارک گئے، وہاں یہ سازش رچائی گئی۔

انہوں نے کہا کہ ڈرائیور کو گاڑی میں چھوڑ کر راجا شکیل یاسمین راشد کے ساتھ زمان پارک گئے، یاسمین راشدزمان پارک کےاندرگئیں اورباہر آکر راجاشکیل کوکہاکہ بے فکر ہوجائیں۔

بعد ازاں نگراں وزیراعلیٰ پنجاب اور آئی جی پنجاب کی پریس کانفرنس کے ردعمل میں ویڈیو لنک سے خطاب میں عمران خان نے عمران خان نے ظل شاہ کی کار حادثے میں ہلاکت کے بیان کو مسترد کردیا اور کہا کہ ظل شاہ کو پولیس نے دوران حراست تشدد کرکے شہید کیا۔

صوبائی وزیرسردار عبدالرحمان کھیتران رہا

عمران خان کا کہنا تھا کہ ظل شاہ کوشہید کیاگیا میں اس کی ویڈیوزسوشل میڈیا پردیکھتا رہا،26 سال کی سیاست میں مشکل سے مشکل وقت آیا 25 مئی کو بھی ہمارے کارکنوں پر بڑا ظلم ہوا 11سال کے بچے کو پکڑ کر لے گئے خواتین پر تشدد کیا گیا، 25 مئی کو ہمارے دو کارکن شہید کیے گئے تب بھی یہ درندے پولیس والے تھے-

انہوں نے کہا کہ ظل شاہ کی شہادت سے صرف مجھے نہیں قوم کو تکلیف ہوئی، 25 مئی کو انھوں نے ظل شاہ کا بازو توڑ دیا تھا وہ اپنی دنیا میں رہنے والا شخص تھا، پولیس اسے وین میں ڈال کر لے گئی، ڈیڑھے گھنٹے اس کے ساتھ کیا کیا؟ بعدازاں اس کی لاش سڑک سے ملی ذہن نہیں مانتا کہ یہ کس طرح کے درندے تھے، ظل شاہ کی تصویریں دیکھیں اس کے ساتھ ظلم کرکے لاش سڑک پر پھیینکی گئی ظل شاہ کے جسم پر 60 جگہ تشدد کے نشانات ہیں،ایسے شخص کو وزیراعلیٰ بنایا گیا جس کے ذہن میں ہمارے خلاف زہر تھا،پہلے یہ ظل شاہ کا قتل مجھ پر ڈال رہے تھے آج یہ پریس کانفرنس میں کہتے ہیں کہ ظل شاہ کے ساتھ حادثہ ہواہے-

ایم پی اے سردار یار محمد رند کے فرزند کے قافلے پر حملہ،دو محافظ جاں بحق ایک زخمی

Shares: