زندہ شخص کو مردہ لکھ دیا گیا،افسر شاہی مکھیاں مار رہی ہے،عدالت برہم

0
48
lahore high court

زندہ شخص کو مردہ لکھ دیا گیا،افسر شاہی مکھیاں مار رہی ہے،عدالت برہم
باغی ٹی وی کی رپورٹ کے مطابق لاہور ہائیکورٹ میں ملزم کو گرفتار نہ کرنے کے متعلق کیس کی سماعت ہوئی

عدالت نے درخواست موثر قرار دے کر نمٹا دی ،وکیل درخواستگزارنے عدالت میں کہا کہ میری شکایت کا ازالہ ہو گیا ہے ۔اصل ملزم کو گنہگار قرار دے دیا ہے

عدالت کے حکم پر ڈی جی ایف آئی اے واجد ضیاء پیش ہوئے ۔ایڈشنل اٹارنی جنرل اشتیاق اے نے ڈی جی کی طرف سے غیر مشروط معافی مانگی

لاہور ہائیکورٹ کے چیف جسٹس محمد قاسم خان نے دوران سماعت ریمارکس دیتے ہوئے کہا کہ اس ملک میں اپنی کارگزاریوں کو چھپانے کے لیے اعلی افسروں کو عدالتی حکم سے اگاہ نہیں کیا جاتا ۔اس ملک سے کرائم کیسے ختم ہوگا ۔افسر شاہی مکھیاں مارنے پر بیٹھی ہے افسر شاہی کی وجہ سے عدالتوں میں کیسوں کی تعداد بڑھ رہی ہے ۔یہ اعلی سطح کی لا قانونیت ہے کہ زندہ شخص کو مردہ لکھ دیا گیا ۔

عدالت نے عدالتی حکم ڈی جی ایف آئی اے تک نہ پہنچانے پر ڈائریکٹر ایف آئی اے کو شوکاز نوٹس جاری کر رکھے تھے ،چیف جسٹس محمد قاسم خان نے محمد حسین کی درخواست پر سماعت کی ،گزشتہ سماعت پر ڈائریکٹر ایف آئی اے رضوان نے عدالتی حکم کے بارے لاعلمی کا اظہار کیا تھا ۔

ڈائریکٹر ایف آئی اے نے کہا تھا کہ میں غلطی فہمی کے باعث ڈی جی ایف آئی اے کو اطلاع نہ دے سکا ، عدالت نے ڈائریکٹر ایف آئی اے لاہور ڈاکٹر رضوان پر ناراضگی کا اظہار کیا تھا

درخواست گزار کا کہنا تھا کہ آیف آئی اے کو ملزمان کے خلاف کاروائی کرنے کی درخواست دی۔آیف ائی اے نے ایک ملزم کو گرفتار نہیں کیا جو ابھی تک ڈیوٹی کررہا ہے ۔آیف ائی اے نے دوسرے زندہ ملزم کو مردہ ظاہر کردیا ۔عدالت آیف آئی اے کو دی گئی زیر التواء درخواست پر قانون کے مطابق فیصلے کا حکم دیا جائے۔

Leave a reply