کراچی سے لاپتہ صنعت کار ذوالفقار احمد لاہور میں اپنے گھر پہنچ گئے

malik zulfiqar

کراچی کے معروف کاروباری شخصیت ذوالفقار احمد، جو کولا نیکسٹ، میزان گروپ اور پراچہ انڈسٹریز کے مالک ہیں، 23 جولائی کو ایک دلخراش واقعے میں اغوا کر لیے گئے۔ کراچی کے علاقے ماڑی پور میں ان کی سفید ٹویوٹا سرف گاڑی کو آٹھ مسلح افراد نے روکا اور انہیں اغوا کر لیا جبکہ ان کے ایک دوست کو جانے دیا۔اغوا کی خبر سے ذوالفقار احمد کے اہل خانہ اور کمپنی انتظامیہ میں شدید پریشانی پھیل گئی۔ اسی دن کلری پولیس اسٹیشن میں درخواست جمع کرانے کی کوشش کی گئی، لیکن پولیس نے شکایت درج کرنے سے انکار کر دیا، جس سے ان کے اہل خانہ اور انتظامیہ کو سندھ ہائی کورٹ کا رخ کرنا پڑا۔ سندھ ہائی کورٹ نے پولیس کو جمعہ کے دن مقدمہ درج کرنے کا حکم دیا۔

پولیس نے تصدیق کی کہ کلری تھانے میں اغوا کا مقدمہ دفعہ 365 کے تحت ٹیکسٹائل کے منیجر عمران ملک کی جانب سے درج کیا گیا۔ دفعہ 365 کے تحت، یہ مقدمہ کسی شخص کو اغوا کرنے کے جرم میں درج کیا جاتا ہے جو کسی کو زبردستی قید یا اغوا کرتا ہے۔ڈی آئی جی ساؤتھ، اسد رضا نے بتایا کہ ذوالفقار احمد کو لاہور میں اپنے گھر پہنچا دیا گیا ہے۔ ان کی بازیابی نے ان کے خاندان اور کاروباری حلقوں میں راحت کی لہر دوڑا دی۔ اسد رضا کا کہنا تھا کہ ذوالفقار احمد کی حالت بہتر ہے اور انہیں کوئی جسمانی نقصان نہیں پہنچا۔اس سے قبل، ذوالفقار احمد کے وکیل نے ایک نجی ٹی وی چینل سے بات کرتے ہوئے کہا تھا کہ ذوالفقار احمد کا اپنی فیملی سے رابطہ ہو چکا ہے اور وہ جلد اپنے گھر پہنچ جائیں گے۔ وکیل کے مطابق، ذوالفقار احمد کی بازیابی ان کی زندگی میں ایک نئی امید کی کرن لے آئی ہے۔

یہ واقعہ کاروباری حلقوں میں خوف و ہراس پیدا کرنے والا تھا، کیونکہ ذوالفقار احمد جیسے بڑے صنعتکار کا اغوا ایک سنگین مسئلہ کی نشاندہی کرتا ہے۔ کاروباری کمیونٹی نے اس واقعے کی مذمت کی اور حکومت سے مطالبہ کیا کہ وہ ایسے واقعات کے خلاف سخت کارروائی کرے تاکہ مستقبل میں ایسے واقعات سے بچا جا سکے۔ذوالفقار احمد کی بازیابی کے بعد، ان کے اہل خانہ اور دوستوں نے پولیس اور عدلیہ کا شکریہ ادا کیا جنہوں نے ان کی بازیابی میں اہم کردار ادا کیا۔ اس واقعے نے یہ بھی واضح کیا کہ قانون نافذ کرنے والے ادارے اور عدلیہ مل کر کسی بھی مشکل صورتحال کا مقابلہ کر سکتے ہیں اور شہریوں کی حفاظت کو یقینی بنا سکتے ہیں۔ذوالفقار احمد کا اغوا اور بازیابی ایک یاد دہانی ہے کہ ہمارے معاشرے میں قانون کی بالا دستی اور عوام کے تحفظ کو یقینی بنانا کتنا ضروری ہے۔ اس واقعے نے کاروباری برادری کو مزید متحد کر دیا ہے اور انہوں نے حکومت سے مزید بہتر حفاظتی اقدامات کا مطالبہ کیا ہے۔

Comments are closed.