انٹری فیس کے نام پر بھتہ وصولی کا سلسلہ نہ رک سکا

چنیوٹ
بلدیاتی نظام ختم ہونے کے باوجود بھی ضلعی افسران لاہور ہائیکورٹ اور پنجاب حکومت کے احکامات پر عملدرآمد کروانے میں ناکام شہر کے داخلی راستوں پر انٹری فیس کے نام پر بھتہ وصولی کا سلسلہ نہ رک سکا ٹرانسپورٹرز کا ضلعی افسران کے خلاف احتجاج
پنجاب حکومت کی جانب سے بلدیاتی نظام کے خاتمہ کے اعلان کے دو ماہ گزر جانے اور لاہورہائیکورٹ کی جانب سے دئیے گئے احکامات کے بعد بھی میونسپل کمیٹی کی جانب سے چنیوٹ کی شاہراہوں پر بیٹھائے گئے ٹھیکیدار مسافر گاڑیوں سے ماہانہ لاکھوں روپے وصول کررہے ہیں اور فیس وصول کرنے کے دوران شہریوں اور ٹرانسپورٹرز سے بدتمیزی گالم گلوچ بھی معمول بنا ہوا ہے مسافر گاڑیوں رکشوں اور دیگر ٹرانسپورٹرز سے شہر میں داخلہ انٹری فیس کی آڑ میں مبینہ طور پر وصول ہونے والی فیس کے خلاف چنیوٹ کے ٹرانسپورٹرز کی جانب سے انٹری فیس وصول کرنے والوں اور متعلقہ ضلعی افسران کی عدم دلچسپی پر شدید احتجاج کیا گیا ہے ٹرانسپورٹرز کا کہنا ہے کہ پنجاب کے دیگر اضلاع میں میونسپل کمیٹی کی طرف سے شہر میں داخلہ فیس کا نظام مکمل طور پر ختم ہو چکا ہے مگر چنیوٹ میں یہ سلسلہ جاری ہے جسے ضلعی افسران تاحال ختم نہیں کرواسکے حالانکہ پنجاب حکومت اور لاہورہائیکورٹ نے شہر میں داخلہ فیس کی وصولی پر پابندی عائد کردی ہے احتجاج کرنے والوں نے حکومت پنجاب سے فوری طور پر نوٹس لینے کا مطالبہ کیا ہے