حکومت دوبارہ لاک ڈاؤن پر غور کریں گے.

لاک ڈاؤن تاجر تنظیمیں احتیاطی تدابیر پر عملدرآمد کرائیں ورنہ حکومت دوبارہ لاک ڈاؤن پر غور کریں گے, ذرائع
تاجروں اور حکومتی کمیٹی کے درمیان لاک ڈاؤن معاہدے کی خلاف ورزی , تاجروں نے احتیاطی تدابیر پر عملدرآمد نہیں کیا بلوچستان حکومت کا دوبارہ لاک ڈاؤن لگانے کا فیصلے پر غور کررہی ہے تاجروں تنظیموں کو معاہدے کی خلاف ورزی سے آگا کیا
کوئٹہ: حکومت کے سماٹ لاک ڈاؤن کی تاجربرادری نے دھجیاں آڑا دیں صوبائی مذاکراتی کمیٹی کے سربراہ نے انجمن تاجران بلوچستان کے صدر رابطہ کرکے حکومت کی تشویش سے آگاہ کرتے ہوئے معائدے کی پاسداری نہ کرنے پر دوبارہ لاک ڈان لگانے کا فیصلہ کر لیا۔ذرائع کے مطابق گزشتہ روز حکومتی کمیٹی مذکراتی کمیٹی و تاجر تنظیموں میں سمارٹ لاک ڈاون پر اتفاق ہو ا تھا اور دکاندار ایس اوپیز پر عملدرآمد کرتے ہوئے اپنا کاروبار کریں گے خلاف ورزی پر کارروائی عمل میں لائی جائے گی مگر لاک ڈاؤن میں نرمی کے پہلے ہی روز حکومت کے سماٹ لاک ڈاؤن کی تاجربرادری نے دھجیاں آڑا دیں بازاروں میں بے تحاشا رش دکانوں اور مارکیٹوں میں ماسک اور سینٹائزر کا ہی استعمال نہیں کیا گیا۔
ٹریفک کا نظام بھی درہم برہم رہا حکومت اور عسکری اداروں کے اعلیٰ حکام نے شدید بر ہمی کا اظہار کرتے ہوئے دوبارہ لاک ڈان لگانے کا فیصلہ کیا ہے ماس حوالے سے حکومتی کمیٹی مذکراتی کمیٹی کے رہنما صوبائی وزیر سلیم کھوسہ نے تاجر تنظیموں کے صدور سے رابطہ کرکے حکومت کی تشویش سے انہیں آگاہ کیا جس پر تاجر تنظیموں کے رہنماؤں نے انہیں یقین دہانی کراتے ہوئے کہا کہ ہمیں موقع دیں تاکہ ہم تاجروں میں شعور آگاہی کیلئے کمپین چلائیں بیان میں تمام دکانداروں کو سختی سے ہدایت کرتے ہوئے کہا ہے کہ وہ کسی مشکل یا دوبارہ لاک ڈان کی صورت حال سے بچنے کیلئے تاجر تنظیموں اور حکومت کی کمیٹی کے درمیان ہونے والے معائدے کی پاسداری کرتے ہوئے ماسک اور سینٹائزر کا استعمال پابندی سے کریں۔
دکان میں بیک وقت چار افراد سے زیادہ لوگ اکھٹے نہ کریں خریدار خریداری کیلئے نکلتے وقت غیرضروری افراد باالخصوص بچوں کو ساتھ نہ لیں ہوٹل درزی میڈیکل اگر چہ چوبیس گھنٹے کھلے رکھ سکتے ہیں مگر انہیں ایس او پیز کو سختی سے فالو کرنا ہوگا شام پانچ بجے کے بعد ماسوائے درزی میڈیکل ہوٹل باقی تمام کاروبار مکمل طور پر بند کردیا جائیگا بیان دکانداروں سے ایک بار پھر احتیاطی تدابیر پر من وعن عمل کرکے کورونا وائرس سے خود کو اور دوسروں کو بچانے کی اپیل کی گئی ہے۔
ذرائع نے بتایا کہ بازاروں اور مارکیٹوں میں ایس اوپیز پر عملدرآمدنہ ہونے پر حکومتی اور عسکری اداروں نے تشویش کا اظہار کرتے ہوئے سماٹ لاک ڈاؤن پالیسی پر ازسر نو جائزہ لینا شروع کر دیا اور دو روز بعد صورتحال کو دیکھ کر سخت لاک ڈاؤن کرنے اور کرفیو لگانے کی تجویز پر غور کیا جائے گا۔

Comments are closed.