سمندر پار پاکستانیوں کے مسائل کے حل کے لیے ایک اچھی خبر

سمندر پار پاکستانیوں کی املاک کی حفاظت ریاست کی ذمہ داری ہے تمام محکمے قانونی تقاضے پورے کرتے ہوئے ناجائز قابضین سے املاک واگزار اور سمندر پار پاکستانیوں سے فراڈ کرنے والوں کو قانون کے شکنجے میں لانے کے لیے ذمہ دارانہ کردار ادا کریں تا کہ سمندر پار پاکستانیوں کے حقوق کا تحفظ یقینی بنایا جس سکے۔
ان خیالات کا اظہار ڈپٹی کمشنر نائلہ باقر،چیئر مین ضلعی اوور سیز کمیٹی گوجر انوالہ عاطف افتخار چیمہ اورسٹی پولیس آفیسر ڈاکٹر معین معسود نے اپنے مشترکہ بیان میں کیا۔اجلاس میں کوآرڈینیٹر آفیسر ڈسٹرکٹ اوورسیز کمیٹی رانا محمدعرفان رسول، ممبران اوورسیز کمیٹی (احور طفیل وڑائچ،بلال مہر) اور متعلقہ محکموں کے افسران و نمائندے شریک تھے۔
اجلاس میں سمندر پار پاکستانیوں کی املاک پر ناجائز قبضوں اور فراڈ کیسز اور سرکاری محکموں کی طرف سے فراہم کی جانے والی مختلف خدمات کی عدم فراہمی سمیت دیگر کیسز کا تفصیلی جائزہ لیا گیا اور حقائق کی روشنی میں پولیس،ریونیو، میونسپل کارپوریشن،اسسٹنٹ کمشنرزو ایڈمنسٹریٹرز، نادرا،ایف آئی اے سمیت دیگر محکموں کے افسران کو ہدایات جاری کی گئیں کہ وہ سمندر پار پاکستانیوں کی شکایات کا جلد ازالہ کرتے ہوئے انہیں قانونی حق و ریلیف فراہم کریں۔اجلاس میں سول کورٹس میں زیر التواء کیسز کے متعلق تمام محکموں کو ہدایات جاری کی گئیں کہ وہ اوورسیز کمیشن کی طرف سے فراہم کیے گئے پرفارمے کے ذریعے کیسز کی نوعیت،عدالت آئندہ پیشی سمیت دیگر ضروری تفصیلات ضلعی اوور سیز کمیٹی کو فراہم کریں تا کہ شکایت کنندگان کو رہنمائی فراہم کرتے ہوئے متعلقہ فورم سے رجوع کرنے سمیت مزید کاروائی کی رہنمائی کی جا سکے تا کہ انہیں ان کا قانونی حق دلایا جا سکے۔
اجلاس کوبریفنگ دیتے ہوئے بتایاگیاکہ ضلعی اوور سیز پاکستانیز کمیٹی کواب تک ڈیش بور ڈ پر585کیسز موصول ہو ئے جن میں سے 371 کیسز نمٹا دیئے گئے،78کیسز مزید کاروائی کے لیے سول کورٹس کو بھجوائے گئے جبکہ136 درخواستوں پر محکمانہ کاروائی جاری ہے- ضلعی سطح پر اوورسیز پاکستانیز کمیٹی کی طرف سے اب تک سائلین کی ا ربوں روپے مالیت کی املاک پر ناجائز قبضے ختم کروائے جا چکے ہیں اور انہیں اس پلیٹ فورم پر ریلیف مہیا کیا جا چکا ہے۔