امریکا کی طرف سے ایرانی تیل کی عالمی منڈی میں خریدو فروخت پر پابندی کےعاید کیے جانے کے بعد ایرانی تیل کی برآمدات میں غیرمعمولی کمی آگئی ہے۔ ایک رپورٹ کے مطابق ایرانی تیل کی برآمدات میں یومیہ ایک لاکھ 60 ہزار بیرل کمی واقع ہوئی ہے۔

امریکا سے نشرہونےوالے فارسی ریڈیو’فردا’ نے کیپلر کی طرف سے فراہم کردہ اعدادو شمار کے حوالے سے بتایا ہے کہ جولائی میں ایرانی تیل کی برآمدات یومیہ 3 لاکھ 65 ہزار تھیں اور اگست میں یہ برآمدات کم ہو کر ایک لاکھ 60 ہزار بیرل یومیہ تک آگئی ہے۔

رپورٹ کے مطابق پچھلے سال اگست میں ایران نے ایک دن میں تقریبا بیس لاکھ بیرل برآمد کیا مگر بعد ازاں نومبرمیں امریکا نے ایرانی تیل پر پابندیاں عائد کر دی تھیں۔

کیپلر کے اعداد و شمار سے ظاہر ہوتا ہے کہ ایران نے اگست میں ترکی کو یومیہ 22000 بیرل ، شام کو 33000 اور چین کو ایک لاکھ 5000 بیرل تیل برآمد کیا۔

مئی کے آغاز تک ، ایران ایک دن میں تقریبا 10 ملین بیرل تیل یومیہ برآمد کرتا تھا ، لیکن جب امریکا نے اپنی پابندیاں سخت کردیں اور تمام ممالک کے کے لئے دی گئی چھوٹ ختم کردی تو ایرانی تیل کی برآمدات میں آہستہ آہستہ کمی آنا شروع ہوگئی۔

امریکا نے بدھ کے روز کہا تھا کہ وہ ایرانی تیل صارفین کو چھوٹ نہیں دے گا۔ ایرانی تیل کے کسی بھی درآمد کنندہ، ایران کو جہاز رانی میں معاونت کرنے والے ملک ، انشورنس یا بینکاری خدمات میں مدد کرنے والوں کو امریکی پابندیوں کا سامنا کرنے کی دھمکی دے گئی۔

شام کے خلاف امریکا اور یورپی یونین کی پابندیوں کے باوجود ایران شامی حکومت کو تیل فراہم کرنے والا واحد ملک ہے۔

جہازوں کی نقل و حرکت پر نظر رکھنے والی کمپنیوں کا کہنا ہے کہ اس وقت شام کے ساحل کے قریب تین ایرانی ٹینکروں پر مجموعی طور پر 30 لاکھ بیرل تیل موجود ہے۔

Shares: