بلوچستان میں کی نیب نے بڑھی کروائی۔

نیب بلوچستان نے سابق مشیرخزانہ خالد لانگو، سابق سیکرٹری خزانہ بلوچستان مشتاق رئیسانی کے فرنٹ مین سہیل مجید شاہ کی38کروڑ 20لاکھ روپے مالیت کی رہن زرعی اراضی ضبط کرکے حکومت بلوچستان کے حوالے کر دی،ترجمان نیب بلوچستان (اے پی پی) بلوچستان خزانہ کیس میں اہم پیشرفت کرتے ہوئے نیب بلوچستان نے سابق مشیرخزانہ خالد لانگو، سابق سیکرٹری خزانہ بلوچستان مشتاق رئیسانی کے فرنٹ مین سہیل مجید شاہ کی38کروڑ 20لاکھ روپے مالیت کی رہن زرعی اراضی ضبط کرکے حکومت بلوچستان کے حوالے کر دی۔ ترجمان نیب بلوچستان کے مطابق ڈی سی صحبت پور کو متعلقہ زمین کی زرعی آمدن سرکاری خزانے میں جمع کروانے کی ہدایت جاری کر دی گئی ہے۔ قومی احتساب بیورو بلوچستان نے بلوچستان خزانہ کیس میں اہم پیش رفت کرتے ہوئے سابق مشیر خزانہ خالد لانگو،سابق سیکرٹری خزانہ مشاق رئیسانی کے فرنٹ مین ٹھیکیدار سہیل مجید شاہ کی پلی بارگین کی بقایا رقم کی عدم ادائیگی کی صورت بطور ضمانت لی گئی 38کروڑ20لاکھ روپے مالیت کی 388ایکڑ رہن زرعی اراضی ضبط کر کے حکومت بلوچستان کے حوالے کر دی جبکہ ڈی سی صحبت پور کو متعلقہ زمین کی زرعی آمدن سرکاری خزانے میں جمع کروانے کی بھی ہدایات جاری کر دی ہیں۔واضح رہے کہ بلوچستان خزانہ کیس کے مرکزی ملزمان کے فرنٹ مین سہیل مجید شاہ نے اپنے جرم کا اعتراف کرتے ہوئے 96کروڑ روپے قومی خزانے میں جمع کروانے کے لئے پلی بارگین کی درخواست دی۔ملزم نے درخواست کی معزز عدالت اور مجاز حکام کی منظوری کے بعد 46کروڑ روپے قومی خزانے میں جمع کروائے جبکہ 50کروڑ روپے مالیت کی زمینیں رہن رکھوائیں تاہم بقایا رقم جمع کروانے کی مدت گزر جانے کے بعد نیب بلوچستان نے ضلع صحبت پور میں واقع 388ایکڑ زمین قبفہ میں لے کر بحق سرکارحکومت بلوچستان کو قبضہ منتقل کر دیا۔ مزید برآں 419ایکڑ کی مزید رہن زرعی زمین کو بھی ضبط کر کے حکومت بلوچستان کے حوالے کرنے کے لئے اقدامات کئے جا رہے ہیں۔واضح رہے پلی بارگین کی رقم جمع نہ کروانے کی صورت احتساب عدالت کے واضح احکامات موجود ہیں جن کی روشنی میں ملزمان کے خلاف قانونی کاروائی بھی کی جا سکتی ہے۔

Comments are closed.