ڈی جی نیب صاحب یہ جو آپ نے بتایا ہے کہ سیکیورٹی ایکسچینج آف پاکستان سے اور اسٹیٹ بینک آف پاکستان سے اجازت نامہ ہو پھر اپنا کاروبار اس کمپنی کے کر سکتے ہو۔
سر یہی تو بات ہے کہ اگر اسٹیٹ بینک آف پاکستان کا اجازت نامہ نہیں تھا تو سیکیورٹی ایکسچینج آف پاکستان کا لائسنس تو تھا جو ہم بدبخت عوام نے اعتبار کرکے اپنا لاکھوں روپیہ کمپنی میں لگایا تھا اب درخواست بھی ہم نے جمع کروائے ہیں پھر بھی یہ خاموشی مشکوک ہے اور نہ کاشف قمر کے خلاف کاروائی ہو رہی ہے اور نہ کوئی گرفتاری جب کے نہ کاشف قمر کو گرفتار کر رہے ہیں اور نہ ہی اسکو آنے دے رہا ہے تا کہ وہ اپنا کام شروع کر سکیں یہ ماجرا کیا ہے اور کیا کاشف قمر کے آنے سے کوئی راز پاش ہوگا اسی وجہ سے اسے آنے نہیں دیا جارہا ہے یا پھر کوئی اور بات ہے
سیکیورٹی ایکسچینج آف پاکستان کا اجازت نامہ پر بھی واویلا تھا کہ جھوٹآ ہے اور اب خود تائد بھی کر رہے ہو کہ اسٹیٹ بینک آف پاکستان اور سیکیورٹی ایکسچینج آف پاکستان کا اجازت لازمی ہے۔
بلوچستان کے متاثرین تھری الائنس کا ڈی جی نیب سے سوال۔
