بلوچستان کے مختلف علاقوں میں 2 روز سے جاری برف باری اور بارشوں نے تباہی مچادی، 15 افراد جان کی بازی ہار گئے ، صوبائی حکومت نے 7 اضلاع میں اسنو ایمرجنسی نافذ کردی۔
وزیراعلیٰ بلوچستان جام کمال خان نے کہا ہے سڑکیں کھلوانے اور عوام کو ہرممکن امداد پہنچانے کےلیے صوبائی حکومت مکمل متحرک ہے، نوکنڈی کے علاقے میں سیلابی ریلے میں پھنسے افراد کو نکالنے کےلیے آرمی سے مدد مانگی ہے ۔
کوئٹہ میں برف باری کے باعث 10فیڈر بند ہونے سے شہر کے بیشترعلاقوں میں بجلی غائب ہے، کوئٹہ آنے اور جانے والی تمام پروازیں منسوخ کردی گئی ہیں ۔
کوئٹہ سمیت بلوچستان کے بیش تراضلاع میں برف باری اور بارشوں سے نظام زندگی درہم برہم ہے، صوبے کے بالائی علاقوں میں 3 سے 4 فٹ تک برف پڑچکی ہے اور یہاں کا دیگر صوبوں سے زمینی رابطہ منقطع ہے۔
شدید برف باری سے زیارت، مستونگ، قلعہ سیف اللہ، قلعہ عبداللہ، ہرنائی اور بولان میں کئی جگہ رابطہ سڑکیں بند ہیں، شدید برف باری کے باعث صوبائی حکومت نے 7 اضلاع میں اسنو ایمرجنسی نافذ کردی ہے۔
مکران کےعلاقوں تمپ ، مند، زعمران اور بلیدہ سمیت ملحقہ علاقوں میں موسلادھار بارشوں اور ندی نالوں میں طغیانی آنے سے کئی مکانوں اور فصلوں کو نقصان پہنچا ہے اور زمینی رابطہ منقطع ہوگیا ہے۔
تربت اور گرد و نواح میں شدید بارشوں سے سیلابی ریلا دریائے کیچ میں داخل ہوگیا ، جبکہ ندی نالوں میں طغیانی سے سیلابی ریلے نے قریبی آبادیوں کو نقصان پہنچایا ہے۔
دوسری جانب شدید برف باری اور بارشوں کے باعث صوبے کے 3 اضلاع ہرنائی ، سبی اور مستونگ میں انسداد پولیو کی خصوصی مہم دو روز کےلیے ملتوی کردی گئی ہے۔
پی ڈی ایم اے کی جانب سے جاری رپورٹ کے مطابق مختلف حادثات میں قلعہ عبداللہ میں 6 ، ژوب میں 6 جبکہ پشین میں 3 افراد جاں بحق ہوئے ہیں۔

Shares: