بورے والا : پنجاب پولیس کا رویہ تبدیل نہ ہو سکا

0
52

بورے والا (نمائندہ باغی ٹی وی) پولیس کی وردی بدلی لیکن رویہ نہ بدلا
تحصیل ہسپتال بورے والا میں لیڈی ڈاکٹر آمنہ خالد سے ڈی پی او آفس میں تعینات کانسٹیبل کی شدید بدتمیزی ، مبینہ طور پر کھلے عام گالم گلوچ کا نشانہ بناتا رہا ، فائلیں بھی اٹھا کر دے ماریں ، فوٹیج منظر عام پر آگئی ۔

تفصیلات کے مطابق گزشتہ روز رات کو 12بجے سفیع اللہ نامی کانسٹیبل جو کہ ڈی پی او وہاڑی کے پاس تعینات ہے تحصیل ہیڈ کوارٹر ہسپتال میں کچھ فائلیں لے کر مریض کا چیک اپ کروانے کے لیے گیا تو لیڈی ڈاکٹر آمنہ خالد جن کی ایمرجنسی میں ڈیوٹی تھی حادثہ میں زخمی شخص کو چیک کر رہی تھیں تو سفیع اللہ نے لیڈی ڈاکٹر پر رعب ڈالنا شروع کر دیا اور مبینہ غلیظ گالم گلوچ نکالتے ہوئے دھمکیاں دیں اور فائلیں بھی اٹھا کر دے ماریں ، پولیس کانسٹیبل سفیع اللہ اس دوران لیڈی ڈاکٹر کو قتل کرنے کی دھمکیاں بھی دیتا رہا اور کہتا تھا کہ تم کو کسی جھوٹے کیس میں اٹھا لوں گا، سیکورٹی گارڈ نے سفیع اللہ کانسٹیبل کی منت سماجت کر کے وہاں سے لے گیا

جو بعد میں دوبارہ آگیا اور پھر غلیظ گالم گلوچ بھی نکالتا رہا۔ جس پر ہسپتال کے عملہ نے ڈی پی او وہاڑی ثاقب سلطان محمود کوشنوائی کے لیے درخواست تو دائر کر دی لیکن ڈی پی او وہاڑی اپنے چہیتے شیر دل ملازم جو کہ عورتوں پر تشدد کرتے ہیں کے خلاف ٹس سے مس تک نہ ہوئے ہیں ۔

جس پر لیڈی ڈاکٹر آمنہ کا کہنا ہے کہ ڈی پی او وہاڑی نا اہل ہیں میری تبدیلی سرکار اور وزیر اعلیٰ عثمان بزدار ، آئی جی پنجاب اور آر پی او ملتان وسیم احمد خان سے اپیل ہے کہ ڈی پی او وہاڑی ثاقب سلطان کو فی الفور معطل کیا جائے ۔ ان کے ہوتے ہوئے وہاڑی میں عورتیں محفوظ نہیں ہیں

Leave a reply