جعلی ڈگری کے بعد بس کا نمبر بھی جعلی،کس سیاستدان کی ہے یہ کارستانی!

مظفرگڑھ میں پولیس نے رجسٹریشن نہ ہونے اور جعلی نمبر پلیٹ پرجمشید دستی کی بس کو قبضے میں لے لیا۔جمشیددستی نے دعویٰ کیا ہے کہ مولانا فضل الرحمان کے مارچ میں شرکت کے اعلان کے بعد انھیں انتقامی کارروائی کا نشانہ بنایا جارہا ہے.مظفرگڑھ کے تھانہ شاہجمال کی پولیس نے شہریوں کو مفت سفری سہولت فراہم کرنے والی جمشید دستی کی بس قبضے میں لے لی۔پولیس ترجمان وسیم خان گوپانگ کیمطابق بس کو رجسٹریشن نہ ہونے اور جعلی نمبر پلیٹ لگانے پر قبضے میں لیاگیا.قانون سے کسی کو استثنیٰ نہیں دیا جاسکتا ہے.دوسری جانب عوامی راج پارٹی کے سربراہ سابق ممبرقومی اسمبلی جمشید دستی نے الزام عائد کیا ہے کہ مولانا فضل الرحمان کے مارچ میں شرکت کے اعلان پر پولیس نے بس کو قبضے میں لیا،حکومت سیاسی مخالفین کو انتقامی کارروائیوں کی نشانہ بنارہی ہے.جمشیددستی کا کہنا تھا کہ بس وفاقی حکومت نے فلاحی تنظیم کو عطیہ کی تھی جس کے کاغذات بھی حکومت کے پاس ہیں۔عطیہ کی گئی بس کی رجسٹریشن کرانا حکومت کا کام تھا.جمشیددستی کا کہنا تھا کہ مارچ میں شرکت کے اعلان کے بعد اب حکومت کو بس کی رجسٹریشن یاد آگئی اور ان پر بنائے گئے پرانے مقدمات کھولے جارہے ہیں.جمشیددستی نے اعلان کیا کہ وہ اب مولانا فضل الرحمان کے مارچ میں ہرصورت پختہ عزم کیساتھ شرکت کریں گے.

Comments are closed.