کوئٹہ۔(اے پی پی)صوبائی مشیر تعلیم میرمحمد خان لہڑی نے کہا ہے کہ تعلیم کے بغیر کوئی بھی ملک،قوم اور معاشرہ ترقی نہیں کرسکتا ہے،جدید اورترقی کے اس تیز رفتار دور میں جن قوموں نے تعلیم کو اپنی ترجیح بنایا وہ آج ترقی کے منا زل بڑی تیز ی سے طے کررہی ہے، تعلیم کے بغیر ترقی ممکن نہیں اس لئے تعلیم کو ترجیح دیتے ہوئے اقوام نے اپنی معشیت،انفراسٹرکچر، آئی ٹی،شعبہ طب سمیت دیگر شعبہ جات میں عصرحاضر کے تقاضو ں کے مطابق اصلاحات کیں اس طرح اپنی قوم کو دنیا کے طا قتور او ر ترقی یافتہ اقوام کی صفوں میں لا کھڑا کیا ہے،ان خیالا ت کا اظہار انہوں نے”اے پی پی“ سے بات چیت کرتے ہوئے کیا۔ صوبائی مشیر تعلیم حاجی محمد خان لہڑی نے کہا کہ موجودہ صوبائی حکومت نے اقتدار میں آتے ہوئے تعلیم کو اپنی ترجیحات میں شامل کرکے اس میں موجودہ اور جدیددورکے تقاضوں کے مطابق اہم اصلاحات لانا ضروری سمجھا، بلوچستان کی جغرافیائی وسعت، بڑھتی ہوئی آبادی اور نئے تعلیمی سہولیات کے مراکز میں اساتذہ کی کمی پر قابو پانے اور صحت مند مقابلوں کے رجحان کی پذیرائی کے لیئے نظامِ تعلیم میں جہاں تدریسی عملے کا کلیدی کردار ہوتا ہے وہیں مددگار غیر تدریسی عملے کا کردار بھی انتہائی اہمیت کا حامل ہے،انہوں نے کہا کہ درس و تدریس کے عمل میں مدد گار عملے ہی کی بدولت اساتذہ کرام ذہنی سکون اور تندہی سے اپنے فرائض انجام دے سکتے ہیں اور بچوں کو بھی سہولت مہیا ہوتی ہے۔انہوں نے کہا کہ وزیر اعلیٰ بلوچستان کے عوامی ترقیاتی پروگرام کے تحت بتدریج بہتری کے پیشِ نظر صوبہ بھر کے اسکولز کو عمارتی ضروریات کی فراہمی کا منصوبہ شروع کیا گیا ہے جسکے تحت 159 ملین روپے کی لاگت سے 200 پرائمری سکولز کو بنیادی عمارت فراہم کی جائیگی جبکہ پینے کے صاف پانی کی فراہمی کو یقینی بنانے اور بیت الخلا جیسی بنیادی ضروریات کی دستیابی کے لیئے 1.3 ملین روپے مختص کی گئی ہے سی تسلسل میں خطیر رقم کی لاگت سے66 ہائی اسکولز کو ماڈل ہائی اسکولز اور257 مڈل اسکولز کو ماڈل مڈل اسکولز کا درجہ دیا جا رہا ہے جس سے بنیادی ضروریات کے ڈھانچے میں خاطر خواہ بہتری آئے گی۔ انہوں نے کہاکہ بلوچستان ایجوکیشن فاونڈیشن تعلیمی میدان میں کام کرنے والے نجی / غیر سرکاری اداروں کو تربیتی، مشاورتی اور بنیادی ڈھانچے کے حوالے سے سہولیات کی فراہمی کا ایک اہم ادارہ ہے۔انہوں نے مزید بتایا کہ محکمہ تعلیم میں انتظامی معاملات میں بہتری کے لئے اساتذہ کرام کی سہولت کی پیشِ نظر تمام ضلعی تعلیمی افسران کو ہدایات جاری کی گئی ہیں کہ ریٹائرمنٹ اور پنشن کے کیسز کو فوری طور پر حل کیا جائے اور پس و پیش کرنے والے افسران کے خلاف تادیبی کارروائی کے احکامات بھی جاری کیئے گئے۔محکمہ ثانوی تعلیم کے زیرِ انتظام تمام اسکولز میں موجود ناکارہ اشیاء کی فوری نیلامی کی گئی جس کے ذریعے حاصل ہونے والی رقم کو اسکولز کی بہتری کے لیئے استعمال کیا جارہاہے۔ محکمہ کے انتظامی دفاتر اور اسکولز میں موجود ناکارہ گاڑیوں کی فہرستیں تیار کی جا چکی ہیں جنھیں مجاز حکام کی منظوری کے بعد باقاعدہ نیلامی کے لیئے پیش کیا جائے گا اور اس نیلامی سے حاصل ہونے والی رقم بھی اسکولز کی بہتری کے لیئے استعمال کی جائے گی۔ صوبائی مشیر تعلیم نے مزید کہا کہ ضلعی سطح پر تعلیم کے شعبے کو در پیش مسائل کے فوری اور موثر حل کے لیئے ہر ڈی ای او کی سربراہی میں قائم ڈسٹرکٹ ایجوکیشن اتھارٹی اور ڈپٹی کمشنر کی سربراہی میں قائم ڈسٹرکٹ ایجوکیشن گروپ نامی فورمز کو فعال بنا یا گیا ہے۔
Baaghi Digital Media Network | All Rights Reserved