لبنانی ملیشیا حزب اللہ کو علاقے سے بے دخل کرنے سے ہی امن ہو گا امریکی میڈیا

باغی ٹی وی رپورٹ کے مطابق لبنانی ملیشیا حزب اللہ خطے میں دہشت گردانہ سرگرمیوں اور عالمی جرائم پیشہ گروپوں کے ساتھ تعلقات کی بناء پر بین الاقوامی ذرائع ابلاغ کا اہم موضوع رہتی ہے۔ حال ہی میں ایک امریکی صحافی اور سینیر تجزیہ نگار ‘جوزف پوڈر’ نے جریدہ ‘فرنٹ پیج’ کو دیے گئے ایک تفصیلی انٹرویو میں اس سوال کا تفصیلی جواب دیا کہ آیا امریکی انتظامیہ حزب اللہ پر کاری ضرب لگانے کے احکامات دے سکتی ہے؟

مسٹر پوڈر کا کہنا ہے کہ حزب اللہ ایران سے اسلحہ اور رقوم حاصل کر کے لبنان کا گلا گھونٹ رہی ہے۔ بعض اوقات ایران کی سمندر پار کارروائیوں میں سرگرم القدس فیلق القدس لبنان میں مداخلت کرتی ہے اور گاہے حزب اللہ لبنان کے سیاسی نظام میں داخل ہو کر لبنان فوج کی جگہ پر آبیٹھتی ہے۔
یہ بھی پڑھیں:امریکا نے لبنابی ملیشیا حزب اللہ کے مزید ارکان پر پابندی عائد کردی

Shares: