شیخوپورہ (نمائندہ باغی ٹی وی سے) شیخوپورہ شہر میں ٹریفک کے نظام کی بد حالی گورنمنٹ لیاقت ہائی سکول چوک میں بنائے گئے بے ہنگم یو ٹرن کے باعث درجنوں جان لیواء حادثات اور ٹریفک کے شہر میں روزانہ درجنوں مرتبہ جام ہونے کے باعث طلباء اور طالبات کے سکولوں میں بروقت نہ پہنچنے اور کئی بار ٹریفک میں ایمبولینس گاڑیاں پھنس جانے کے باعث دل کے مریضوں کے جان کی بازی ہار جانے کا معاملہ ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن جج شیخوپورہ راؤ عبدالجبار خان کی عدالت میں پہنچ گیا ہے جبکہ فاضل عدالت نے اس ضمن میں سکول ٹیچر سید شفیق الرحمنٰ شاہ کی انسانی حقوق کی پٹیشن کو سماعت کے لیے منظور کرتے ہوئے چیف آفیسر میونسپل کارپوریشن ٹی ایم او ڈی ایس پی ٹریفک اور ایکسین ہائی وے کو دو مارچ کو اپنی عدالت میں طلب کر لیا ہے سید شفیق الرحمنٰ شاہ کی پٹیشن میں کہا گیا تھا کہ ڈی ایچ کیو ہسپتال کے چوک سے لے کر لاہور روڈ پر چوک تاجدار ختم نبوت تک کسی بھی منصوبہ بندی کے بغیر یوٹرن بنائے گئے ہیں اور اس دو کلومیٹر کے راستے میں تجاوزات کی بھر مار اور ٹریفک کا نظام کنٹرول نہ کیے جانے کی بناء پر درجنوں مرتبہ دن میں ٹریفک بلاک ہوتی ہے جس کے باعث عوام میں سخت بے چینی پائی جا رہی ہے اور لیاقت ہائی سکول چوک کے یوٹرن کے دونوں جانب آئی کیٹس نہ لگائے جانے کی بناء پر کئی جان لیواء حادثات ہو چکے ہیں جس کی شکایت کرنے پر ٹریفک یولیس نے آج تک ٹریفک کا نظام بہتر کرنے کے لیے کوئی لائحہ عمل مرتب نہیں کیا گیا جنگ آزادی 1857 کے شہداء کی یاد میں بنائے جانے والی پارک کا نام و نشان مٹا دیا گیا ہے اور چوک یاد گار پارک کا یوٹرن بھی بلاوجہ بند کر دیا گیا ہے اور تھانہ سٹی اے ڈویژن چوک کا 50 برس پرانا یوٹرن بھی بلاوجہ ختم کر دیا گیا ہے دن بھر شہر میں کوئی ٹریفک سارجنٹ نظر نہیں آتا اس دو کلو میٹر کے فاصلے پر کئی تعلیمی ادارے اور شفاخانے ہیں جہاں پر ٹریفک کی بندش کے باعث طلباء اور طالبات سکول وقت پر نہیں پہنچ سکتے اور کئی مرتبہ بند ٹریفک میں ایمبولینس گاڑیاں پھنس جانے کے باعث دل کے مریض فوت ہوچکے ہیں

- Home
- جرائم و حادثات
- خونیں یو ٹرن انسانی جانیں نگلنے لگا