دریائے سندھ اور دریائےچناب نے مظفرگڑھ کی چاروں تحصیلوں میں تباہی مچادی

مظفرگڑھ کی چاروں تحصیلوں میں دریائے سندھ اور دریائے چناب کے کٹاؤ نے تباہی مچادی،مسلسل کئی سال سے ہونے والے کٹاؤ کی وجہ سے ابتک ہزاروں ایکڑ زرعی اراضی اور ان پر کھڑی فصلیں،باغات اور مکانات دریا برد ہوچکے ہیں.دریائے سندھ میں پانی بڑھتے ہی تحصیل مظفرگڑھ کے علاقوں بیٹ دریائی،کلیم چوک میں دریائے سندھ کے کٹاؤ میں شدت آگئی ہے جبکہ موضع جڑھ،چک مٹھن اور ملحقہ بستیوں میں دریائے چناب کے کٹاؤ کے باعث ابتک سینکڑوں ایکڑ زرعی زمین اور اس پر کھڑی فصلیں دریا برد ہوچکی ہیں.تحصیل کوٹ ادو میں احسانپور،بیٹ خادم والی سمیت مختلف بستیوں میں 2010ء کے سیلاب کے بعد سے دریائے سندھ کے کٹاؤ میں تیزی آئی ہےکٹاؤ کے باعث ابتک تحصیل کوٹ ادو میں بھی کئی بستیاں دریا برد ہوچکی ہیں.تحصیل جتوئی میں لنڈی پتافی،موضع رام پور اول،دوئم اور سوم سمیت ملحقہ بستیوں کی سینکڑوں ایکڑ اراضی ابتک دریائے سندھ کی نذر ہوگئی ہے،،جبکہ تحصیل علی پور میں سیت پور،بستی سانگھی سمیت مختلف قریبی بستیوں کی بھی ابتک کئی ایکڑ اراضی دریائے سندھ کی نذر ہوگئی ہے.کٹاؤ سے متاثرہ افراد کیمطابق دریائی کٹاؤ کے باعث ان کے باغات،مکانات،کپاس،چاول اور دیگر فصلیں بھی برباد ہوچکی ہیں.فصلیں،باغات اور مکانات تباہ ہونے سے متاثرہ افراد کو کروڑوں روپے کا نقصان بھی برداشت کرنا پڑا.دوسری جانب محکمہ انہار کے مطابق ضلع بھر میں سپر بندوں اور مختلف ذرائع سے دریائی کٹاؤ پر قابو پانے کی کوششیں جاری ہیں.محکمہ انہار کا کہنا ہے کہ دریاؤں کے اپنے روایتی راستوں سے ہٹ کر بہنے کے باعث دریائی کٹاؤ میں تیزی آتی ہے.

Comments are closed.