دھرنا دوسرے روز میں عوام مشکلات کا شکار۔

کوئٹہ ایجوکیشنل ایمپلائز ایکشن کمیٹی کے زیر اہتمام مطالبات کے حق میں دھرنا دوسرے روز میں داخل
اساتذہ اور دیگر ملازمین کا مطالبات کی منظوری تک دھرنا دینے کا عزم حکومتی ہٹ دھرمی برقرار اور طاقت کے استعمال کا سوچ رہے ہیں ایکشن کمیٹی کے مطابق اگر طاقت کا استعمال ہوا تو مجبوری کے تحت بلوچستان بھر کے کالجز سکولز اور تعلیمی دفاتر اور کوئٹہ کے سریاب روڈ عالمو چوک اور سائنس کالج چوک بند کرینگے۔ جس کی تمام تر ذمہ داری بے حس حکومت پر ہوگی۔ جب کے عوام کا مطالبہ ہے کے کم سے کم احتجاجی دھرنے میں سے ایمبولینسس کو راستہ دینا چاہیئے یا حکومت متبادل راستے کا بندوبست کریں تاکہ کسی بیمار یا زخمی کو بروقت ہسپتال پہنچایا جائے اور اسکی جان ضائع نہ ھو یہ انسانی زندگیوں کا معاملہ ہے ساتھ یہ بھی ضروری ہے کہ احتجاج کرنے والوں کی جان و مال کا تحفظ بھی حکومت کے فرائض میں آتا ہے جس کو یقینی بنانا حکومت کی زمیداری ہے اور جلد سے جلد مزاکرات کر کے روڈ کو کھولا جائے اور عوام کو مزید پریشانی سے بچایا جائے.

Comments are closed.